- فتوی نمبر: 18-48
- تاریخ: 21 مئی 2024
- عنوانات: مالی معاملات
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مفتی صاحب امید ہے مزاج گرامی بخیر وعافیت ہوں گے، مفتی صاحب یہ پوچھنا ہے کہ ایک باپ نے اپنے بیٹوں سے جھگڑا کیا، اس کے بعد مسجد میں جا کر سب کے سامنے یہ کہہ دیا کہ یہ 4 کنال زمین جو میری ہے یہ قبرستان کے لئے وقف ہے، تو کیا بیٹوں کی ناراضگی کے باوجود یہ زمین شریعت کے رو سے وقف ہو گی یا نہیں؟
وضاحت مطلوب ہے:یہ زمین صرف والد صاحب کی ملکیت ہے یا بیٹےبھی اس میں شریک ہیں؟
جواب وضاحت:یہ زمین والد صاحب کی ملکیت ہےالبتہ جیسےبیٹوں کا اپنے والد کی جائیداد میں حصہ ہونے کاذہن ہوتا ہے اس طرح بیٹے یہ سمجھ رہے ہیں کہ اس میں ہمارا حصہ بھی ہے ،لہذا والد کو وقف کرنے کا حق نہیں،حالانکہ حقیقت میں بیٹوں کااس میں کوئی حصہ نہیں ہے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں یہ 4کنال زمین قبرستان کے لیے وقف ہو چکی ہے،کیونکہ والداپنی زندگی میں اپنی جائیداد کا خود مالک ہوتا ہے ،شرعا اولاد کا اس میں حق اورحصہ نہیں ہوتا۔
مسائل بہشتی زیور( 2/183) میں ہے
مسجد کے علاوہ وقف میں صرف یہ کہنے سے کہ یہ جگہ وقف ہے وقف لازم ہو جاتا ہے
فتاوی شامی( 6/537) میں ہے:
قلت، ويشهد له ما في الذخيرة لو قال، أرضي هذه صدقة موقوفة فهي وقف بلا خلاف
© Copyright 2024, All Rights Reserved