• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

کیا بیوہ کو ملنے والی پینشن سب ورثاءکی ہے یا صرف بیوہ کی ہے؟  

استفتاء

ایک بندہ انتقال کرگیاہے اور اس کے ورثاء میں پانچ بیٹے چار بیٹیاں اور ایک بیوہ  ہے دریافت طلب امر یہ ہے کہ وہ سرکاری ملازم تھا اور حاضر سروس تھا اس کی پینشن جو ایک وقت میں ملی ہے اس کا کیاحل ہےسب ورثاء میں تقسیم ہوگی  یا نہیں ؟ اور جو ماہانہ بیوہ کومل رہی ہے وہ سب ورثاء میں تقسیم ہوگی یاصرف بیوہ کی ہی ہوگی؟

وضاحت مطلوب ہے: (1)مرحوم کس شعبے میں ملازم تھے؟(2) مرحوم کے والدین  زندہ ہیں یا وفات پا گئے ہیں ؟ (3) خالی پینشن ملی ہے یا کچھ اور بھی ملا ہے؟ (4)مرحوم کے بچوں کی عمر کیا ہے؟

جواب وضاحت :(1)مرحوم سرکاری سکول میں  ٹیچر تھے۔ (2)ان کے والدین ان کی وفات سے پہلے ہی فوت ہو گئے تھے ۔(3)  پینشن بھی ہےاور دیگر فنڈز بھی ہیں جو سرکاری ملازم کو ملتے ہیں وہ سب ملے ہیں آپ فی الحال اجمالا جواب عنایت فرمائیں کہ پینشن اور ان کے علاوہ جو فنڈز ہیں   ان کا کیا حکم ہے باقی پھر تفصیلا وضاحت کے ساتھ معلوم کریں گے ابھی ان کو اس کے لیے قائل کرنا ہےاور ابھی کچھ فنڈز   کا مسئلہ بھی چل رہا ہے جب تک وہ بھی حل ہو  جائےگا ۔(4)مرحوم کاایک بیٹا جو سب سے چھوٹا ہے اس کی عمر 15 سال ہے باقی سب بڑے ہیں اور شادی شدہ ہیں  اور سارے بیٹے والدین کے ساتھ رہتے تھے اور اب والدہ کے ساتھ ہیں بیٹیاں  الگ رہتی ہیں ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

حاضر سروس ملازم کو وفات کے بعد مختلف عنوانات سے فنڈز ملتے ہیں ان میں سے کچھ فنڈز تو ایسے ہیں جو ملازم کا ترکہ ہوتے ہیں لہذاتمام ورثاء میں ان کے شرعی حصوں کے مطابق تقسیم ہوتے ہیں اور کچھ فنڈز ایسے ہیں جو حکومت کی طرف سےصرف زیرکفالت افراد  کودیے جاتے ہیں لہذا سوال کا اجمالی جواب نہیں دیا جا سکتاحکومت کی طرف سے ملنے والی رقوم کی  تمام تفصیلات بتا نے پر  حکم بتایا جا سکتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved