- فتوی نمبر: 32-73
- تاریخ: 07 اپریل 2025
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
ایک کروڑ 30 لاکھ رقم ہے، والد کی وفات ہوگئی ہے اور ہم تین بھائی اور چار بہنیں ہیں، والدہ حیات ہیں اس رقم میں سے سب کا شرعی حصہ کتنا بنتا ہے؟
وضاحت مطلوب ہے: 1۔ بہن، بھائیوں سے مرحوم کی اولاد مراد ہے؟ 2۔والدہ سے مراد مرحوم کی بیوی ہے؟ 3۔ مرحوم کے والدین حیات ہیں یا فوت ہو چکے ہیں؟
جواب وضاحت:1۔جی مرحوم کی اولاد مراد ہے۔2۔جی والدہ سے مراد مرحوم کی بیوی ہے۔3۔مرحوم کے والدین پہلے ہی فوت ہوچکے ہیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں کل رقم کے 80 حصے کیے جائیں گے جن میں سے 10 حصے (12.5 فیصد) 16,25,000 روپے بیوی کو،14 حصے (17.5فیصد) 22,75,000 روپے ہر ایک بیٹے کو اور 7 حصے (8.75فیصد) یعنی 11,37,500 روپے ہر ایک بیٹی کو ملیں گے۔
صورت تقسیم درج ذیل ہے:
8×10=80
بیوی | 3بیٹے | 4بیٹیاں |
ثمن | عصبہ | |
1 | 7 | |
1×10 | 7×10 | |
10 | 70 | |
10 | 14+14+14 | 7+7+7+7 |
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved