• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

بھائیوں کے ذاتی پیسوں سے خریدے ہوئے مکان میں میراث کامطالبہ

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں  علماء کرام درج ذیل مسئلہ کے بارے میں :

والد صاحب کی زندگی میں  دو بھائیوں  کے نام پر پلاٹ خریدا گیا (جس کو دو بھائیوں  نے اپنی زندگی میں دکان کی آمدن سے خریدا تھا)۔دونوں  بھائی ایک ہی دکان پر کاروبار کرتے تھے ۔پلاٹ کی رقم اسی دکان کی آمدن سے مکمل ادا کی گئی اور یہ دکان بھی صرف ان دونوں  بھائیوں  کی تھی۔تعمیرات ہائوس بلڈنگ سے قرضہ لے کر مکمل کی ۔والد صاحب کا ہمارے مکان میں  شفٹ ہونے کے چندماہ بعد انتقال ہو گیا۔انتقال کے 25سال بعد ہماری چھوٹی بہن یہ کہتی ہیں  کہ والد صاحب نے مجھ سے کہا تھا کہ یہ مکان سب بہن بھائیوں  کے نام کروں  گا (اور ہماری بہن اس سے زیادہ کچھ نہیں  کہتی کہ مکان ہمارے نام کردیا تھا)جبکہ چار بھائی تین بہنیں  اس بہن سے بڑے ہیں  ۔ والدصاحب نے اپنی زندگی میں  کسی سے بھی اس بارے میں  ذکر نہیں  کیا اور نہ ہی کوئی وصیت نامہ لکھا ہے ۔

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ چھوٹی بہن کی اس بات سے سب بہن بھائی وارث ہیں  یا نہیں ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں  چونکہ یہ پلاٹ آپ دونوں  بھائیوں  کی اپنی ذاتی آمدنی سے خریدا گیا تھا لہذا یہ مکان باپ کی وراثت میں  شمار نہیں  ہو گا

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved