• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

بدعتیوں کے ساتھ نکاح

استفتاء

ہمارے معاشرے میں ایک مشکل یہ ہے کہ اہل بدعت کا بہت زور ہے اورا س میں اہل بدعت کے ساتھ تعلق کی بھی ضرورت پیش آتی ہے۔ اس سے بڑھ کر مزید مشکل یہ کہ ان لوگوں کے ساتھ رشتہ داری تعلق قائم کرنا پڑتاہے۔

پوچھنا یہ مقصود  ہے کہ کیا ایک دیوبندی مسلک سے تعلق رکھنے والی عالمہ لڑکی کا نکاح مسلک بریلوی سے تعلق رکھنے والے عالم سے جائز ہے؟ جبکہ اس نکاح  ا س کی دینداری تو ۔۔۔عقائد خراب ہونے کا بھی قوی اندیشہ موجود ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

بریلوی مرد سے دیوبندی عورت کا نکاح نہ کیا جائے کیونکہ بدعتی شخص اہلسنت عورت کے جوڑکا نہیں ہے۔

فعلى هذا فالفاسق لايكون كفوا لصالحة بنت صالح بل يكون كفوا لفاسقة.رد المحتار2/ ۳٤۸

وفي البحر واعتبار التقوى فيها قول أبي حنيفة وأبي يوسف وهو الصحيح لأنه من أعلى المفاخر والمرأة تعير بفسق الزوج فوق ما تعيربضعة نسبه .۲/  ۲۳۲. فقط واللہ تعالیٰ اعلم

 

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved