- فتوی نمبر: 5-120
- تاریخ: 09 جولائی 2012
- عنوانات: مالی معاملات > خرید و فروخت
استفتاء
ایک صاحب جو کہ پھل فروش ہیں وہ رات کو شفیق آٹوز کی دکان پر سو جاتے ہیں اس پر ان کو کوئی اعتراض نہیں لیکن گرمیوں میں وہ رات کو مسلسل پنکھا بھی استعمال کرتے ہیں۔ چونکہ بجلی مہنگی ہوگئی ہے تو شفیق آٹوز کو یہ بات گراں گذرتی ہے۔ تو وہ صاحب کبھی کچھ پھل شفیق آٹوز والوں کو دے دیتے ہیں اور کبھی پھلوں کی پیکنگ والے گتے کے کارٹن ان کو دے دیتے ہیں جو کہ شفیق آٹوز اپنے کباڑ کے ساتھ باسہولت دو تین سو میں بیچ دیتا ہے اور مطمئن ہو جاتا ہے کہ چلو بجلی کا خرچ نکل آیا۔ کیا اس طرح کرنے میں کچھ حرج تو نہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
ایسا معاملہ درست نہیں۔ بلکہ معاملہ کو صاف اور واضح ہونا چاہیے یا تو ان صاحب کے ساتھ باقاعدہ معاملہ کر کے باہمی رضامندی سے ایک رقم کرایہ و بجلی کی مد میں مقرر کر لیں۔ بصورت دیگر ان کو للہ فی اللہ رہنے کی اجازت دے دیں۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved