- فتوی نمبر: 29-379
- تاریخ: 28 مئی 2024
- عنوانات: مالی معاملات
استفتاء
بجلی یا گیس کا بل وقت پر ادا نہ کرنے پر جو جرمانہ لگتا ہے کیا وہ سود میں شامل ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
بجلی یا گیس کے بل میں تاخیر کی صورت میں لگنے والا جر مانہ سود ہے
توجیہ: بجلی یا گیس کے بل میں واجب الادا رقم اس بجلی اور گیس کی قیمت ہوتی ہے جو صارف نے استعمال کی ہوتی ہے اور یہ قیمت چونکہ صارف کے ذمے دین ہوتی ہے جس طرح قسطوں پر کوئی چیز خریدنے کی صورت میں قیمت ذمے میں دین ہوتی ہے اور دائن کی طرف سے دین کی ادائیگی کے لیئے جو وقت مقرر کر دیا جائے اس میں تاخیر کی وجہ سے جو اضافہ لیا جائے وہ سود ہے۔
فتح الباری لابن الحجر(4/313) میں ہے:
وروى مالك عن زيد بن أسلم في تفسير الآية قال كان الربا في الجاهلية أن يكون للرجل على الرجل حق إلى أجل فإذا حل قال أتقضي أم تربي فإن قضاه أخذ وإلا زاده في حقه وزاده الآخر في الأجل وروى الطبري من طريق عطاء ومن طريق مجاهد نحوه ومن طريق قتادة إن ربا أهل الجاهلية يبيع الرجل البيع إلى أجل مسمى فإذا حل الأجل ولم يكن عند صاحبه قضاء زاد وأخر عنه
العنایہ شرح الہدایہ(8/426) میں ہے:
وكذا إذا كان له ألف مؤجلة فصالحه على خمسمائة حالة) فإنه لا يمكن حمله على الإسقاط (لأن المعجل) لم يكن مستحقا بالعقد حتى يكون استيفاؤه استيفاء لبعض حقه وهو (خير من النسيئة) لا محالة فيكون خمسمائة في مقابلة خمسمائة وذلك اعتياض عن الأجل وهو حرام
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved