• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

بلا اجازت و علم کے کسی کے پاس رکھی ہوئی چیز ضائع ہوگئی

استفتاء

میرے بھائی نے کیمیکل کی کچھ بوریاں میرے علم اور اجازت کے بغیر میرے گودام میں رکھوا دیں، ویلڈنگ کے دوران آگ لکھنے سے ان کی کچھ بوریاں جل گئیں، اور کچھ بچ گئیں، بھائی کی موقعہ پر پریشانی دیکھ کر میں نے ان کو کہہ دیا کہ نقصان مجھ سے لے لیں، بھائی نے کہا کہ کوئی بات نہیں۔ یہ گفتگو ان کے بیٹے کی مومودگی میں ہوئی۔

اب بھائی نے مجھ سے سات لاکھ روپے نقصان بھرنے کا مطالبہ کر دیا ہے اور یہ کہا کہ تم نے مجھے قول و زبان دی ہے، جبکہ ان کی اپنی خرید اس مطالبہ سے کافی کم ہے، کیونکہ یہ مال نیلام سے خریدا تھا۔ براہ کرم شرعی طور پر میرے ذمہ کیا بنتا ہے؟

1۔ میرے علم اور اجازت کے بغیر رکھا گیا۔

2۔ انہوں نے میرے کہنے کے بعد کہا "کوئی بات نہیں”۔

3۔ اگر وہ میری زبان پکڑیں اور ان کا بیٹا بھی ابو کے یہ کہنے کا انکار کر دے کہ ابو نے نہیں کہا، تو میرے ذمہ ادائیگی ہے یا نہیں؟

نوٹ: بوریاں  رکھنے کا بعد میں معلوم ہوا تو میں خاموش رہا کچھ کہا نہیں، یعنی میں گودام میں رکھنے پر راضی تھا، کیونکہ وہ بڑے بھائی ہیں، اس لیے اٹھوا تو نہیں سکتا تھا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں آپ پر نقصان پورا کرنا لازم نہیں، کیونکہ آپ کی طرف سے لا پرواہی معلوم نہیں ہوتی۔

وضع في بيته شيئاً بغير أمره فلم يحفظه حتی ضاع لا يضمن لعدم التزام الحفظ. (هندية: 4/ 338)

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved