• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

بل جمع کرنے پر اجرت لینا

استفتاء

حضرت جی کافی عرصہ سے ایک مسئلہ در پیش ہے کہ میں موبائل کی دکان پر یوٹیلیٹی بل جمع کرتا ہوں۔ جس کا مجھے بینک کی طرف سے 3 روپے فی بل دیا جاتا ہے۔ اور جس میں میری کافی چیزیں استعمال ہوتی ہیں جس میں سب سے اہم انٹرنیٹ ہے جس کی فیس مجھے خود ادا کر ہوتی ہے اس میں بینک تعاون نہیں کرتا۔ اور اگر ایک مال میں مجھے 3000 کمیشن آتا ہے تو اس 3000 میں سے بھی 22 فیصد رقم کاٹی جاتی ہے۔ اس طرح بل جمع کرنے میں میرا وقت اور پیسہ دونوں خرچ ہوتا ہے تو میں کسٹمر سے 5 روپے فی بل اضافی چارج کرنا چاہتا ہوں، میں اس صورت میں 5 روپے اضافی چارج کر سکتا ہوں یا نہیں؟ یہ رقم میرے لیے لینا ٹھیک ہو گا؟ اس میں میرا سٹمپ پیڈ بھی استعمال ہوتا ہے جو مجھے اپنے خرچ پر لانا پڑتا ہے۔ برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں چونکہ یہ آفر آپ کو بینک کی طرف سے ہے کہ آپ لوگوں کے بل جمع کر کے بینک تک پہنچائیں اور اس پر بینک آپ کو فی بل 3 روپے بھی دیتا ہے۔ لہذا ایسی صورت حال میں آپ کے لیے کسٹمر سے فی بل 5 روپے چارج کرنا جائز نہیں۔

اگر فی بل 3 روپے سے آپ نقصان میں جا رہے ہیں تو اس کا حل یہ ہے کہ یا تو آپ بینک سے بات کریں کہ وہ آپ کا کمیشن بڑھا دے یا آپ یہ کام چھوڑ دیں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved