• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

بیمہ اور انشورنس کی مروجہ صورتیں

استفتاء

آجکل جو بیمہ پالیسی اور انشورنس کا کاروبار ور اس پر نفع و پریمیم کا لین دین قرآن و حدیث کی روشنی میں یہ سود ہے اور جائز ہے کہ  ناجائز ؟ روز نامہ جنگ لاہور جس کی فوٹو کاپی بھی ہمراہ ہے بیمہ پالیسی کو جائز قرار دیا ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

بیمے اور انشورنس کی مروجہ تمام شکلیں ناجائز اور حرام ہیں۔ یہ امت کے جمہور علماء کا متفقہ فیصلہ ہے۔ کیونکہ یہ شکلیں یا تو سود پر مشتمل ہیں یا جوئے پر یا دونوں پر۔ اور یہ دونوں چیزیں قرآن و سنت کی رو سے صریح حرام ہیں۔

منسلکہ اخبار کی سرخیوں کے بارے میں  تب تک کچھ نہیں کہا جاسکتا جب تک کہ اصل بات پورے سیاق و سباق کے ساتھ سامنے نہ آجائے۔

علاوہ ازیں اگر کچھ لوگ بالفرض اس کو درست سمجھتے ہوں تب بھی ہماری تحقیق یہ ہے کہ یہ جائز نہیں۔ اور ان لوگوں کو غلط فہمی ہوئی ہے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved