• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

بیماری کی وجہ سے عورت کا عدت میں گھر منتقل کرنا

استفتاء

20 دن پہلے میرے دادا ابو انتقال کر گئے تھے اور میرے دادا دادی گاؤں میں رہتے تھے اب ہم دادی کو اسلام آباد لے کر آنا چاہتے ہیں،دادی کی عمر 80 سال ہے اور وہ ہر وقت بیمار رہتی ہیں، گاؤں میں سہولت نہیں ہے، دادی کوکبھی ہسپتال لے جانے کی بھی ضرورت پڑتی ہے، ایک بیٹا دادی کے پاس موجود ہے لیکن وہ بیمار ہونے کی وجہ سے خدمت نہیں کر سکتا اور باقی بیٹے شہر آچکے ہیں، تو کیا ہم دادی کو اسلام آباد منتقل کر سکتے ہیں؟ رہنمائی فرمائیں۔

وضاحت مطلوب ہے کہ:        کیا گھر کا کوئی فردعدت میں ان کے پاس خدمت کیلئے رک سکتا ہے؟

جواب وضاحت:      جی رک سکتا ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں دادی کو اسلام آباد منتقل کرنا جائزنہیں ہےکیونکہ بیوہ کیلئے بلا عذر گھر منتقل کرنا درست نہیں اور مذکورہ صورت میں چونکہ گھر کا فردعدت کے دوران ان کی خدمت کیلئے ان کے پاس رک سکتا ہےلہذا وہ اسی گھر میں اپنی عدت پوری کریں۔

درمختار مع تنویرالابصار(5/229)میں ہے:’’(‌وتعتدان) أي معتدة طلاق وموت (في بيت وجبت فيه) ولا يخرجان منه (إلا أن تخرج أو يتهدم المنزل، أو تخاف) انهدامه، أو (تلف مالها، أو لا تجد كراء البيت) ونحو ذلك من الضرورات‘‘۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved