- فتوی نمبر: 3-398
- تاریخ: 19 اکتوبر 2010
- عنوانات: خاندانی معاملات
استفتاء
ہمارے والد صاحب انتقال فرما گئے ہیں اور انہوں نے پسماندگان میں پانچ بیٹے اور تین بیٹیاں اور ایک بیوی چھوڑی۔ اور 23 لاکھ ترکہ میں چھوڑا۔ ہمیں اس ترکہ کی وارثین پر تقسیم مطلوب ہے اور اس کا حل مطلوب ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
8×13=104
زوجہ ابن ابن ابن ابن ابن بنت بنت بنت
13 14 14 14 14 14 7 7 7
مذکورہ صورت میں مسئلہ آپ کی والدہ کے میت کے کل ترکہ میں سے 13 حصے ہیں اور ہر بھائی کے 14۔ 14 حصے ہیں اور ہر بہن کے 7۔7 حصے ہیں۔
بیوہ کے حصے میں آنے والی رقم 287500 روپے ہیں، ہر بیٹے کے حصے میں آنے والی رقم 309616 رپے ہیں، اور ہر ایک بیٹی کے حصے میں آنے والی رقم 154808 روپے ہیں۔فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved