- فتوی نمبر: 33-127
- تاریخ: 06 مئی 2025
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
زید کے نام پر 48 کنال زمین ہے اور زید معذور ہے۔ زید کے بھتیجے اس کو تنگ کرتے ہیں کہ زمین ہمارے نام پر کر دو۔ زید کے تین بھائی تھے جو کہ وفات پاچکے ہیں اور پانچ بہنیں ہیں جن میں سے اب ایک بہن زندہ ہے اور چار بہنیں فوت ہو چکی ہیں۔ زید کی اولاد نہیں ہے، زید کی بیوی زندہ ہے، بیوی کے تین بھائی اور چار بہنیں ہیں جن میں سے ایک بھائی سگا اور تین بہنیں سگی ہیں ،دو بھائی سگے نہیں اور ایک بہن سگی نہیں ہے اور یہ لوگ زندہ ہیں ۔ اگر زید بیوی سے پہلے مر جاتے ہیں تو اس کی یہ زمین کن لوگوں میں تقسیم ہو گی؟
وضاحت مطلوب ہے :1۔سائل کون ہے اور زید کا کیا لگتا ہے؟ 2۔ زید کے بھتیجے کتنے ہیں؟ 3۔ زید کے والدین حیات ہیں؟
جواب وضاحت:1۔ سائل زید کا بھانجا ہے ۔2۔زید کے بھتیجے 8 ہیں ۔3۔ زید کے والدین فوت ہوچکے ہیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں اگر زید کی وفات کے وقت یہی ورثاء ہوئے تو زید کی جائیداد اس کی بیوی، بہن (زندہ) اور بھتیجوں میں تقسیم ہوگی۔ جس کی صورت یہ ہوگی کہ زید کی جائیداد کے 32 حصے کیے جائیں گے جن میں سے بیوی کو 8 حصے (25 فیصد)، بہن کو 16 حصے (50 فیصد)،اور آٹھ بھتیجوں میں سے ہر ایک کو ایک حصہ(3.125 فیصد) ملے گا اور زید کی جائیداد میں بھانجوں کا کو ئی حصہ نہ گا۔
صورت تقسیم درج ذیل ہے:
4×8=32
بیوی | 1 بہن | 8 بھتیجے |
4/1 | 2/1 | عصبہ |
1 | 2 | 1 |
1×8 | 2×8 | 1×8 |
8 | 16 | 1+1+1+1+1+1+1+1 |
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved