- رابطہ: 3082-411-300 (92)+
- ای میل: ifta4u@yahoo.com
- فتوی نمبر: 25-293
- تاریخ: اگست 15, 2024
- عنوانات: مالی معاملات, وراثت کا بیان
استفتاء
15مئی 2021ء کو میرے چچا کا انتقال ہو گیا ہے ان کی وراثت کا شرعی حق بتا دیں۔ ان کے ورثاء کی تفصیل درج ذیل ہے:
بھائی | **مدنی | پہلے فوت ہوگئے 2008ء میں |
بھائی | **مدنی | حیات ہیں |
بہن | **بی بی | پہلے فوت ہوگئیں 2017ء میں |
بہن | **بی بی | حیات ہیں |
بہن | **بی بی | حیات ہیں |
بہن | **بی بی | حیات ہیں |
بیگم(یعنی بیوی) | **بی بی | حیات ہیں |
بیٹا | *** | لے کر پالا ہوا ہے۔ |
نوٹ: چچا کی اپنی کوئی اولاد نہیں تھی۔ چچا کے والدین پہلے فوت ہوگئے تھے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں میت کے تمام مال کو 20حصوں میں تقسیم کیا جائے گا جن میں سے 5حصے بیوی کو، 6حصے اس بھائی کو جو حیات ہے اور3-3 حصے ہر بہن کو ملیں گے، جبکہ لے پالک کو وراثت میں سے کچھ نہیں ملے گا۔ لیکن اگر ورثاء اپنی خوشی سے ان کو کچھ دینا چاہیں تو دے سکتے ہیں۔
صورت تقسیم درج ذیل ہے:
4×5=20
بیوی | 1بھائی | 3بہن | لے پالک |
1×5=5 | 3×5=15 | محروم | |
5 | 6 | 3-3-3 |
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved