- فتوی نمبر: 12-13
- تاریخ: 29 اپریل 2018
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
درج ذیل مسئلہ میں آپ کی رہنمائی کی ضرورت ہے ۔
میرے والد صاحب 2007میں انتقال فرماگئے تھے۔ ان کے انتقال کے وقت جائیداد تقسیم نہیں ہوئی ۔نشتر کالونی میں تین پلاٹ جن پر تعمیر ہوئی ہے دومکانوں میں علیحدہ دو بھائی انفرادی طور پر رہ رہے ہیں اور ایک مکان میں دو بھائی رہ رہے ہیں۔ ہماری والدہ حیات ہیں ۔ ہم چار بھائی اور تین بہنیں ہیں ۔کس کو کتنا حصہ آتا ہے ؟ اس مسئلہ میں ہماری رہنمائی فرمائیں ۔ا
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں میت کی جائیداد وغیرہ کے کل88حصے بنا کر مرحوم کی بیوی کو 11حصے اور ہر ہر بیٹے کو 14اور ہر ہر بیٹی کو 7حصے دیے جائیں گے۔تقسیم کی صورت یہ ہے :
8×11=88
بیوی ————— 4بیٹے———————- 3بیٹیاں
8/1——————– عصبہ
7×11—————————1×11
11 77
11————— 14فی کس——————– 7فی کس
© Copyright 2024, All Rights Reserved