- رابطہ: 3082-411-300 (92)+
- ای میل: ifta4u@yahoo.com
- فتوی نمبر: 23-330
- تاریخ: اگست 15, 2024
- عنوانات: مالی معاملات, وراثت کا بیان
استفتاء
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہمارے والد صاحب کا انتقال ہو گیا ہے اور ان کی اولاد میں ہم چار بیٹے اور آٹھ بیٹیاں ہیں اور ایک ہماری والدہ یعنی میت کی بیوی ہے،اور میت کے والدین پہلے فوت ہوچکے ہیں اب ہم شریعت کے مطابق وراثت تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔
آپ مہربانی فرما کر یہ بتا دیں کہ کس کو کتنا حصہ ملے گا؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صور میں میت کے ترکہ کے کل 128 حصے کیے جائیں گے جن میں بیوی کو 16 حصے اور فی بیٹے کو 14،14 حصے اور فی بیٹی کو 7،7 حصے ملیں گے۔
تقسیم کی صورت درج ذیل ہے:
8×16=128
بیوی | بیٹا | بیٹا | بیٹا | بیٹا | بیٹی | بیٹی | بیٹی | بیٹی | بیٹی | بیٹی | بیٹی | بیٹی |
8/1 | عصبہ | |||||||||||
1×16= | 7×16=112 | |||||||||||
16 | 14 | 14 | 14 | 14 | 7 | 7 | 7 | 7 | 7 | 7 | 7 | 7 |
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved