- رابطہ: 3082-411-300 (92)+
- ای میل: ifta4u@yahoo.com
- فتوی نمبر: 7-236
- تاریخ: جولائی 18, 2024
- عنوانات: خاندانی معاملات, معاشرت
استفتاء
میرے والد صاحب کا انتقال دسمبر 2014ء میں ہوا۔ ورثاء میں دو بیٹے، دو بیٹیاں اور بیوہ ہیں، تمام ورثاء بالغ اور صاحب اولاد ہیں۔ اس کی جائیداد کی تفصیل حسب ذیل ہے:
۱۔ 10 مرلے کا تعمیر شدہ گھر۔ ۲۔ 2 عدد زرعی اراضی (3 ایکڑ، 5 ایکڑ)۔ ۳۔ کاروبار۔ ۴۔ کار ایک عدد۔
1۔ وراثت کی تقسیم کا شرعی طریقہ اس جائیداد میں کیا ہو گا؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
(1)مذکورہ صورت میں مرحوم کے کل ترکہ کو 48 حصوںمیں تقسیم کر کے 6 حصے بیوہ کو، 14۔14 حصے ہر بیٹے کو اور 7۔7 حصے ہر بیٹی کو ملیں گے۔ تقسیم کی صورت یہ ہو گی:
x6= 488
بیوہ 2 بیٹے 2 بیٹیاں
1/8 عصبہ
1×6 7×6
6 42
6 14+14 7+7
© Copyright 2024, All Rights Reserved