- فتوی نمبر: 8-103
- تاریخ: 09 دسمبر 2015
- عنوانات: خاندانی معاملات
استفتاء
محترم جناب ۔۔۔۔ گذارش ہے کہ ایک شخص غلام علی فوت ہو گیا ہے۔ اس کے وراثاء میں ایک بیوہ، دو دختران، ایک حقیقی بھائی اور تین ہمشیرگان ہیں۔ اس کی وراثت کس طرح تقسیم ہو گی۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں مرحوم کے کل ترکے کو 24 حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، جس میں سے 3 حصے بیوی کو، 8-8 حصے ہر بیٹی کو، اور 2 حصے بھائی کو، اور ایک ایک حصہ ہر بہن کو ملے گا۔ صورت تقسیم یہ ہے:
24
بیوی 2 بیٹیاں 1 بھائی 3 بہنیں
8/1 3/2 عصبہ
3 16 5
3 8+8 2 1+1+1 فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved