• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

بیوہ، دو بیٹیاں، تین بھائی اور ایک بہن

استفتاء

میرے خاوند ****بروز منگل ***** کو وفات پا گئے تھے، اس وقت ان کے ورثاء میں ایک بیوہ، دو بیٹیاں، تین بھائی اور ایک بہن حیات ہیں۔ ان کے علاوہ والدین اور ایک بھائی ان کی وفات سے پہلے فوت ہو چکے ہیں۔ ان کا کوئی بیٹا نہیں۔

شریعت کی رو سے ان کی جائیداد کی تقسیم کس طرح ہو گی۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں ***مرحوم کی کل جائیداد منقولہ و غیر منقولہ کو 168 حصوں میں تقسیم کر کے 21 حصے بیوہ کو 56-56 حصے ہر بیٹی کو، اور 10-10 حصے ہر بھائی کو اور 5 حصے بہن کو ملیں گے۔ مرحوم کے جو بھائی پہلے فوت ہو چکے ہیں ان کو وراثت میں سے کچھ نہیں ملے گا۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved