- فتوی نمبر: 31-216
- تاریخ: 18 دسمبر 2025
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
السلام علیکم ! مفتی صاحب ! ستائیس لاکھ پچاس ہزار روپے کل ترکہ ہے ۔ ورثاء میں بیوہ ، دو بیٹے ،اور ایک بیٹی ہے ۔ اب کس کو کتنا ملے گا ؟
تنقیح : میت کے والدین پہلے ہی وفات پاگئے تھے ۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں میت کے کل ترکہ (ستائیس لاکھ پچاس ہزار روپے) کے چالیس حصے کیے جائیں گے جن میں سے بیوہ کو 5 حصے (12.5 فیصد)،دونوں بیٹوں میں سے ہر ایک کو 14 حصے (35 فیصد)اور بیٹی کو 7 حصے (17.5 فیصد) ملیں گے ۔اس تقسیم کے مطابق ستائیس لاکھ پچاس ہزار روپے میں سے میت کی بیوہ کو تین لاکھ تینتالیس ہزار سات سو پچاس روپے (3,43,750/- ) ، ہر ایک بیٹے کو نولاکھ باسٹھ ہزار پانچ سو روپے(9,62,500/-)اور بیٹی کو چار لاکھ اکاسی ہزار دو سو پچاس روپے (4,81,250/-) ملیں گے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved