• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

بيوی، دو بیٹوں اور ایک بیٹی میں وراثت کی تقسیم

استفتاء

السلام علیکم   ! مفتی صاحب !  ستائیس لاکھ پچاس ہزار روپے کل ترکہ ہے ۔ ورثاء میں بیوہ ، دو بیٹے ،اور ایک بیٹی ہے ۔ اب کس کو کتنا ملے گا  ؟

تنقیح : میت کے والدین پہلے ہی وفات پاگئے تھے ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں میت کے کل ترکہ (ستائیس لاکھ پچاس ہزار روپے) کے چالیس حصے کیے جائیں گے جن میں سے بیوہ کو 5 حصے (12.5 فیصد)،دونوں  بیٹوں میں سے ہر ایک   کو 14 حصے (35 فیصد)اور بیٹی کو 7 حصے (17.5 فیصد) ملیں گے ۔اس تقسیم کے مطابق ستائیس لاکھ پچاس ہزار روپے میں سے میت کی بیوہ کو تین لاکھ تینتالیس ہزار سات سو پچاس روپے (3,43,750/- )   ، ہر ایک بیٹے کو  نولاکھ باسٹھ ہزار پانچ سو روپے(9,62,500/-)اور بیٹی کو چار لاکھ اکاسی ہزار دو سو پچاس روپے (4,81,250/-) ملیں گے  ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved