• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

بیوی کےہوتےہوئےاس کی سوتیلی بہن کی پوتی سےنکاح کاحکم

استفتاء

ایک دوست محمد نامی شخص نے  دو نکاح کیے  دونوں بیویاں الگ الگ قوم سے ہیں  ایک کا نام ہیٹر بی بی ہے  اور دوسری کانام خاتون بی بی ہے  خاتون سے مافری پیدا ہوئی اور مافری کی شادی علی گل سے ہوئی اور علی گل ہیٹر بی بی کے بھائی ہیں  اور علی گل سے عبدالرحمن پیدا ہوئے اور عبدالرحمن کی شادی شہین بی بی سے ہوئی  اور شہین بھی الگ قوم کی ہے جو کہ پٹھان ہے اور عبدالرحمن سے  زینب پیدا ہوئی اب دوسری طرف ہیٹربی بی کی بیٹی ہانی کی شادی عمران سے ہوئی  اب اسی عمران کی شادی ہانی کی موجودگی میں زینب سے ہو سکتی ہے یا نہیں؟خلاصہ یہ ہے کہ ہانی کےشوہرعمران کانکاح ہانی کی سوتیلی (باپ شریک)بہن مافری کی پوتی زینب سےہوسکتاہے؟جناب آپ سے گزارش ہے کہ آپ سوچ سمجھ کر جواب دیں اورجواب کاغذ کی شکل میں  کتابوں کے حوالہ جات کے ساتھ دیں  شکریہ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں ہانی کی موجودگی میں عمران کازینب سے نکاح کرنا جائز نہیں ۔

توجیہ :ایسی دو عورتوں کو نکاح میں جمع کرنا جائز نہیں جن میں سے ایک کومرد فرض کیا جائے تو ان کا نکاح جائز نہ ہو۔مذکورہ صورت میں زينب، ہانی کی سوتیلی  (باپ شریک)بہن کی پوتی  ہے اور ہانی  ، زینب کی سوتیلی (باپ شریک) دادی  ہے اور دادی اور پوتی میں سے جس کو بھی مرد فرض کیا جائے تو ان دونوں کا آپس میں  نکاح کرنا جائز نہیں۔ اس کو آسان الفاظ میں یوں بھی سمجھا جاسکتا ہے کہ ہانی، زینب کے باپ عبدالرحمن کی باپ شریک خالہ ہے اور جس طرح خالہ اور بھانجے کا نکاح جائز نہیں اسی طرح خالہ اور بھانجے کی اولاد کا نکاح بھی آپس میں صحیح نہیں اور جن دو کا آپس میں نکاح صحیح نہیں ان دو کو ایک نکاح میں جمع کرنا بھی صحیح نہیں۔

ہدایہ(328/2)میں ہے:

ولا يجمع بين امرأتين لو كانت احداهما رجلا لم يجز له ان يتزوج بالاخری.

رد المحتار (107/4)میں ہے :

فتحرم بنات الاخوة والاخوات وبنات اولاد الاخوة والاخوات وان نزلن.

فتاوی ہندیہ (19/2)میں ہے :

[القسم الاول المحرمات بالنسب]وهن الأمهات والبنات والأخوات والعمات والخالات ………وأما الخالات فخالته لأب وام وخالته لأب وخالته لأم وخالات آبائه وامهاته.

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved