• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

بیوی کے حقوق ادا نہ کر سکنے کی وجہ سے شوہر سے خلع یا طلاق لینا

استفتاء

میری شادی کو دو سال ہو گئے ہیں، شادی والے دن میں ناپاک (حیض سے) تھی۔ انہوں نے قرآن پاک میری گود میں رکھا پڑھایا اور اسی حالت میں ہمبستر ہوئے۔ میری ساس نے کہا کہ اگر نہ ہوا تو ولیمہ نہیں ہو گا۔ پھر اگلے دن ساس نندوں نے ساری باتیں پوچھیں، بے حیائی تو ان کے ہاں عام تھی میں شرم کرتی تھی، میرے شوہر کہتے کہ میرے گھر کا یہی ماحول ہے، بُرا نہ ماننا۔ میرے شوہر ***رہتے اور میں ***۔ اور اسی کمرے میں دیور، ساس سب سوتے، ہفتہ میں ایک دن کے لیے آتے تو نندیں اور رشتہ دار آجاتے تھے رات دو بجے تک مہمان جاتے اور میں شوہر سے نہیں مل سکتی تھی، اور شوہر کبھی کچھ کہتے بھی نہیں تھے، کچھ عرصے بعد خوشخبری نہ ملی تو میری ساس نے میرا بہت علاج کرایا، دوائیاں دے دے کر مجھے سو بیماریاں لگا دیں، ماسی سے بچہ دانی پر پاؤں رکھواتی اور حیض میں چوتھے دن میرے میاں سے ہمبستری کا کہتی۔ یہ بریلوی ہیں نماز اور قرآن تو بالکل نہیں پڑھتے، ان کی امی نے ہمیں *** علاج کے لیے بھیجا، ٹیسٹ کرائے تو انہی میں کمی تھی۔ نئی نئی شادی ہو تو شوہر بہت پیار کرتے ہیں مگر یہ گیم کھیلتے اور سو جاتے، اگر *** آکر چیک اَپ نہ ہوتا تو ان کی بیماری کا نہ پتہ چلتا۔

ڈاکٹر کو میں نے بتایا کہ یہ میرے پاس زیادہ نہیں آتے، میرے پاس بیٹھ کر گیم کھیلتے اور وہی صبح آفس، رات سونا، مجھے ایسا لگتا ہے میں قید میں ہوں اور میں کہیں بھاگ جاؤں جیسے میری زندگی کا کوئی مقصد نہ ہو ٹائم پاس زندگی ہو۔ تو ڈاکٹر نے بتایا کہ انہیں  (Klinefelter Syndrome) بیماری  ہے اور یہ لوگ نہ مرد ہوتے ہیں نہ عورتیں۔ لیکن ان باتوں کے باوجود ان کے ساتھ گذارہ کرنا چاہا، مگر ان کی  ماں ان سے لڑتی کہ بیوی کو ***میرے پاس چھوڑ اور تو ***ہاسٹل جا۔ اور میرے شوہر بھی میرے لیے اسٹینڈ نہ لیتے۔ بدھ کے دن وہ مجھے چھوڑ کر اپنی ماں کے پاس چلے گئے کہ میں ان کے پاس رہوں گا۔ اور کوئی رابطہ نہ کیا۔

اب میں ان سے فیصلہ چاہتی ہوں، انہوں نے پہلے بھی مجھے بٹھا دیا تھا اور میں اپنے میکے چلی گئی اور پھر انہوں نے وعدہ کیا کہ اب دوبارہ ایسا نہیں ہو گا اور  پھر وہی کیا۔ لیکن اب میں نے ان کی جو بیماری بتائی ہے اس کی وجہ سے بالکل نہیں جانا چاہتی، وہ میرے لیے کبھی بھی اسٹینڈ نہیں لے سکتے۔ مجھے اپنی ساس اور شوہر سے جان کا خطرہ بھی ہے کیونکہ وہ  دھمکیاں بھی دیتے تھے۔

وضاحت مطلوب ہے:

آپ کی ساس اور شوہر آپ کو کیا دھمکیاں دیتے ہیں؟

جواب وضاحت:

کرنٹ لگا دیں گے، ساس کہتی تھی کہ میں اسے نوکرانی بنا کر رکھوں گی اور میرے کو نہیں بولنے دیں گے

میں اپنی امی کی ہر بات مانتی ہوں جو وہ کہتی ہیں وہی کرتی ہوں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں اگر آپ اپنے شوہر کی ذکر کردہ بیماری کی وجہ سے ان کے ساتھ نہیں رہنا چاہتی اور فیصلہ ہی لینا چاہتی ہیں تو اس کا طریقہ یہ ہے کہ شوہر کو کچھ دے دلا کر طلاق یا خلع دینے پر آمادہ کریں۔۔۔۔۔۔۔۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved