• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

بیوی کو شوہر کے انتقال کا6 ماہ بعد پتہ چلا تو کیا بیوی عدت گزراے گی؟

استفتاء

اگر عورت نے اپنے شوہر سے الگ زندگی بسر کی ہو، تقریباً 15 سال بعد جب اس کے شوہر کا انتقال ہوجائے تو کیا اس عورت کو عدت  میں بیٹھنا ہوگا یا نہیں؟ جبکہ عورت کو 6 ماہ بعد معلوم ہوا کہ اس کا خاوند فوت ہوچکا ہے،جبکہ ان کی کوئی اولاد بھی نہ ہو یعنی وہ اولاد  کی نعمت سے محروم ہوں۔

وضاحت مطلوب ہے:(1) سائل کا سوال سے کیا تعلق ہے؟(2) اصل سائل کا رابطہ نمبر ارسال کریں۔

جواب وضاحت: وہ ہماری آنٹی ہیں موبائل استعمال نہیں کرتی۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں اس عورت کی عدت مکمل ہوگئی ہے۔

توجیہ: شوہر کی وفات ہوتے ہی بیوی کی عدت خود بخود شروع ہوجاتی ہے اگر چہ بیوی کو شوہر کی وفات کا علم نہ ہو مذکورہ صورت میں چونکہ شوہر کی وفات کے بعد 4 ماہ 10 دن گزر چکے ہیں لہٰذا بیوی  کی عدت گزر چکی ہے۔

فتاویٰ ہندیہ(2/525) میں ہے:

 ابتداء العدة فى الطلاق عقيب الطلاق وفي الوفاة عقيب الوفاة، فإن لم تعلم بالطلاق أو الوفاة حتى مضت مدة العدة فقد انقضت عدتها.

فتاویٰ بزازیہ(2/522) میں ہے:

ولو كان غائبا فطلق او مات فمن وقت الطلاق والموت وان لم تعلم.

فتاویٰ قاضی خان(2/524) میں ہے:

المراة اذا بلغها طلق زوجها الغائب او موته تعتبر عدتها من وقت الموت والطلاق عندنا لا من وقت الخبر.

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved