- فتوی نمبر: 16-210
- تاریخ: 17 مئی 2024
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص فوت ہوگیا ہے اس کی بیوی ‘والدہ’ ایک بھائی اور ایک ہی بہن ہے اور کوئی اولاد نہ ہو تو وراثت کا حقدار کون ہوگا؟ اور کتنے فیصد ہوگا؟نیز والد پہلے وفات پا چکے ہیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں فوت شدہ آدمی کے مال وراثت کے 36 حصے کئے جائیں گےاور فوت شدہ کی بیوہ کو 36 حصوں میں سے 9 حصے دیئے جائیں گے اور فوت شدہ کی والدہ کو 6 حصےدیئے جائیں گے اور بھائی کو 14حصے اور بہن کو 7حصے دیئے جائیں گے۔تقسیم کی صورت درج ذیل ہے:
12×3=36
بیوی ———-ماں————- 1بھائی———— 1بہن
1/4————— 1/6 ————— عصبہ
3×3 2×3 7×3=21
9 6 14 7
© Copyright 2024, All Rights Reserved