• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

بیوی،تین بہنوں اور دو بھائیوں میں ترکہ کی تقسیم

استفتاء

مسئلہ کی صورت یہ ہے کہ ایک شخص فوت ہوا جو بےاولاد ہے،مرحوم کے ورثاء میں ایک بیوی ہے،اور تین بھائی اور تین بہنیں ہیں جو صاحب اولاد ،زندہ  ہیں،تین بھائیوں میں سے ایک بھائی مرحوم سے  پہلے ہی  فوت ہوچکا ہے۔مرحوم کا ترکہ کیسے تقسیم ہوگا۔؟مہربانی فرماکر راہنمائی فرمائیں!

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ  صورت میں جو بھائی مرحوم کی زندگی میں  وفات پاگیا تھا وہ وراثت کا حقدار نہیں ہےکیونکہ وراثت ان ورثاء میں تقسیم ہوتی ہے جو  میت کے انتقال کے وقت  زندہ  ہوں،لہٰذا مذکورہ صورت میں  ترکہ کی تقسیم اس طرح ہوگی کہ  مرحوم کے کل ترکہ  کے 28 حصے کیے جائیں گے جن میں سے 7 حصے (25 فیصد ) بیوی کو،اور3،3  حصے (10.71فیصد فی کس)تین بہنوں میں سے ہر ایک کو ،اور6،6حصے(21.42فیصد فی کس) دونوں بھائیوں میں سے ہر ایک کوملیں گے۔

حاشیہ ابن عابدین (10/525)میں ہے:

وأركانه: ثلاثة وارث ومورث وموروث. وشروطه: ثلاثة: موت مورث حقيقة، أو حكما كمفقود، أو تقديرا كجنين فيه غرة ووجود وارثه عند موته حيا حقيقة أو تقديرا كالحمل والعلم بجهة إرثه، وأسبابه وموانعه سيأتي

4×7=28                                    مرحوم                  مضروب7

بھائیبھائیبہنبہنبہن بیوی
ععععع4/1
7×31×7
217
663337

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved