- فتوی نمبر: 10-82
- تاریخ: 26 جون 2017
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اور مفتیان عظام دریں مسئلہ:
ایک میت کے مندرجہ ذیل ورثاء کے حصص کے متعلق جو کہ میت نے اپنے پیچھے چھوڑے ہیں۔۔بیوہ ۔۔ ماں۔۔1بیٹی ۔۔2 بیٹے ۔۔3 بہنیں ۔۔ 1 بھائی۔ بینوا توجروا والسلام مع الاکرام
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں میت کے ترکے کے کل 120 حصے کیے جائیں جن میں سے 3 حصے بیوی کو، 4 حصے والدہ کو، ہر بیٹے کو 34، 34 او ر بیٹی کو 17 حصے دیے جائیں گے
صورت تقسیم یوں ہے:
24 X 5
بیوہ والدہ 2بیٹے 1بیٹی 3بہنیں 1 بھائی
8/1 6/1 عصبہ محروم محروم
5X3 5X4 5X17
15 20 34+ 34 17 فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved