• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

بلڈ پریشر کی مریضہ کے لیے حمل کو ضائع کرنے کا حکم

استفتاء

میرے پانچ بچے ہیں اور میں ہائی  بلڈ پریشر کی مریضہ ہوں  ،حفا ظت کے باوجود میرا  ٹیسٹ مثبت آگیا ہے ۔کیا میں ابورشن کرواسکتی ہوں ؟گناہگار  تو نہیں ہوں گی؟

ابھی دوسرا مہینہ ہے میری عمر 34 سال ہے اور ہائی بلڈ پریشر کا مسئلہ ہے ،7سال سے جسمانی کمزوری بھی کافی ہے۔اگریہ جائز نہیں تو یہ بھی بتادیں  کہ اگر شوہر اس حوالے سے بہت مجبور کریں کہ ابورشن کراؤتو میں کیا کروں ؟

وضاحت مطلوب ہے: آپ پہلے دو یاتین ماہر اور دیندار لیڈی ڈاکٹرز سے میڈیکل رپورٹ بنوائیں کہ آ پ کے لیے اس حمل کو چلا نا کتنا مشکل ہے؟

جواب وضاحت: اگر آپ عمومی جواب دے سکتے ہیں تو دیدیں لیکن اب میں ڈاکٹر والی وضاحت نہیں دے سکتی  ۔مجبوری ہے کہ میں اپنے شوہر کے ساتھ ہی جاسکتی ہوں اور اب وہ مجھے لے کر نہیں جائیں گے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

عمومی جواب یہ ہے کہ اگر مذکورہ حمل کو بر قرار رکھنے میں عورت کی جان کا خطرہ ہو یا اور کوئی ناقابل  برداشت جسمانی نقصان کا خطرہ ہو تو اس حمل کو ضائع کرواسکتے ہیں ۔باقی رہا  یہ کہ مذکورہ کیس میں نوعیت ایسی  ہے یا نہیں ۔یہ ہماری ذمہ داری   نہیں بلکہ اس بات کی  سائلہ جوابدہ ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved