• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر

باڈی بلڈنگ کے کھیل کا حکم

استفتاء

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام کہ باڈی بلڈنگ کے مقابلے میں شریک ہونا جس میں سوائے اعضائے مخصوصہ کے تمام ستر و جسم برہنہ ہوتا ہے، از روئے شریعت جائز ہے یا نہیں۔ اور اگر نا جائز ہے تو کیوں ؟ براہ کرم قرآن و سنت کے مطابق بیان فرمادیں ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مرد کے لیے ناف سے لے کر گھٹنوں تک کا حصہ ستر میں شامل ہے۔ اس حصے کو یا اس میں سے کچھ حصے کو شرعی مجبوری کے علاوہ دوسروں کے سامنے کھولنا شرعاً جائز نہیں۔ لہٰذا باڈی بلڈنگ کا ایسا مقابلہ جائز نہیں کہ جس میں سوائے اعضائے مخصوصہ کے تمام (جسم دوسروں کے سامنے) برہنہ(ننگا) ہوتا ہو۔  فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved