- فتوی نمبر: 12-68
- تاریخ: 10 مئی 2018
- عنوانات: حظر و اباحت > متفرقات حظر و اباحت
استفتاء
مسئلہ کچھ اس طرح ہے کہ ہم دو بہنیں ہیں تقریبا ایک سال کا فرق ہے ہم نے میٹرک کے امتحان دیے تو تصویریں آپس میں تبدیل ہو گئیں۔ اب بورڈ آفس گئے تو انہوں نے کہا کہ آپ درخواست دیں ۔کچھ بھی ہو سکتا ہے۔وہ ریجکٹ بھی کر سکتے ہیں مثلا انہوں نے مسئلے کو بہت پچیدہ بنادیا ہے بورڈ میں سے ہی کسی نے مشورہ دیا کہ آپس میں نام تبدیل کروا لیں ۔اب اس کا شرعی حکم کیا ہے؟ ایک بہن نے کورس کیا ہے سند پہ اس کا نام ہے اگر نام تبدیل کرواتے ہیں تو سند یں وغیرہ دوسری کی ہو ں گی یعنی نام تبدیل کروانے سے ۔نتیجہ یہ نکلے گا کہ ایک کی سند اور اس کے نمبرات دوسری کو مل جائیں گے اور دوسری کے پہلی کو ۔اب شرعی حکم کیا ہے؟
وضاحت مطلوب ہے کہ:
دونوں کے نمبرات میں کتنا فرق ہے؟
جواب وضاحت:
بسمہ کے نمبر:80%=550/441
صفوہ کے نمبر:387/550=70% =550/378
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
تصویر کا ایک دوسرے کی جگہ لگنا محکمہ کی غلطی ہے جس کے آپ ذمہ دار نہیں اور نام تبدیل کروانے کے نتیجے میں نمبرات کا ایک دوسرے کے لیے خاص ہو جانا غلط بیانی ہے جس کا ارتکاب آپ کو کرنا ہو گا اور اس کا اثر کالج وغیرہ کے داخلے کے معیار پر بھی پڑے گا۔ اس لیے نام تبدیل کروانے کی بجائے تصویر تبدیل کروائیں
© Copyright 2024, All Rights Reserved