- فتوی نمبر: 23-213
- تاریخ: 25 اپریل 2024
- عنوانات: عبادات > روزہ و رمضان
استفتاء
ایک بالغ لڑکا جو رمضان میں روزے سے تھا کسی لڑکی نے اس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی لڑکا شہوت میں آ گیا اور فارغ ہو گیا (دخول نہیں ہوا)جو روزہ ٹوٹ گیا ہے وہ کس طرح پورا ہوگا؟کفارہ بتا د یں۔
وضاحت مطلوب ہے (1)چھیڑ چھاڑ سے کیا مراد ہے؟مس یا زبانی کلامی؟(2) کپڑے کیسے تھے؟ یعنی کپڑوں کے ہوتے ہوئے جسم کی حرارت محسوس ہوئی یا نہیں؟
جواب وضاحت (1)ایک لڑکا اور لڑکی ایک جگہ بیٹھے ہوئے تھے لڑکی پیسے مانگ رہی تھی اور اپنا جسم اور پستان لڑکے کے ساتھ مس کر رہی تھی لڑکا روزے سے تھا اور احتیاط کر رہا تھا مگر لڑکی کی فحش باتوں میں آکر فحش باتیں کرنے لگا اور جسم بھی مس کیا لیکن بوسہ یا ہاتھ نہیں لگایا اور بعد ازاں فارغ ہوگیا ۔(2) کپڑے باریک تھے، حرارت شاید محسوس نہیں ہوئی لیکن لڑکے نے بھی جسم پستان کے ساتھ مس کیا تھا۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں اگر حرارت محسوس نہیں ہوئی تو روزہ نہیں ٹوٹا ، البتہ یہ حرکت گناہ کا کام ہے ، اس لیے اس پر توبہ و استغفار لازمی ہے اور اگر حرارت محسوس ہوئی تو روزہ ٹوٹ گیا تاہم روزہ ٹوٹنے کی صورت میں صرف قضا لازم ہوگی اور اگر حرارت محسوس ہونے میں شک ہو تو احتیاط یہ ہے کہ اس روزے کی قضا کرلے۔
الدرالمختار و حاشیۃ ابن عابدین (3 / 435،باب ما یفسد الصوم وما لا یفسدہ)میں ہے:وان افطر خطأ او مكرها او اكل ناسيا فظن انه افطر فاكل عمدا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ (او لمس)ولو بحائل لا يمنع الحرارة او استمنى بكفه او بمباشرة فاحشة ولو بين المراتين(فانزل)قيد للكل حتى لو لم ينزل لم يفطر………………..(قضى)في الصورة كلها(فقط)وفي الشامية تحت قوله(فقط)اى:بدون كفارة(ولو بحائل لا يمنع الحرارة)و قيد بالحائل بكونه لا يمنع الحرارة لما في البحر،لو مسها وراء الثياب فامني فان وجد حرارة جلدها فسد والا فلا
ہندیہ (1/452) میں ہے:ولو مس المراة وراء ثيابها فامني فان وجد حرارة جلدها فسد والا فلا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved