- فتوی نمبر: 30-322
- تاریخ: 28 ستمبر 2023
استفتاء
مجھے بیلداری کی پوسٹ پر دس دن قبل سرکاری ڈیوٹی ملی ہے ۔ اس جگہ پر میں تین سال سے امامت کر رہا ہوں اور ابھی تک اس علاقے میں سرکاری پوسٹ میں امام و خطیب کی پوسٹ منظور نہیں ہوئی تو میرے لیے امامت کرتے ہوئے بیلدار کی تنخواہ لینا جائز ہے یا نہیں؟ لوگوں نے مجھے اسی لیے بیلدار لگوایا ہے تاکہ میں امامت کروں اور بیلدار کی تنخواہ لوں اور پہلے جس طرح لوگوں سے تنخواہ لینی پڑتی تھی وہ اب نہ لوں۔ امامت کی پوسٹ منظور کرانا بہت مشکل کام ہے۔کیا میرے لیے تنخواہ لینے کی گنجائش ہے؟
وضاحت مطلوب ہے: 1۔آپ کو بیلدار کیسے لگوایا گیا ہے؟2۔سوا ل کس جگہ کا ہے؟ 3۔ متعلقہ لوگ سرکاری محکمہ کے افراد ہیں یا عام محلے اور آبادی کا مسئلہ ہے؟ 4۔امام کی پوسٹ منظور نہ ہونے کی وجہ کیا ہے؟ سرکاری محکمےکی سستی یا قانون میں گنجائش نہیں ہے؟
جواب وضاحت:1۔بیلدار اس لیے لگایا کہ اس مسجد میں امام خطیب اور مؤذن کی پوسٹ نہیں ہے اور اس پوسٹ کو منظور کروانا بہت مشکل کام ہے چونکہ میں پہلے سے یہاں امامت کررہا ہوں تو یہاں بیلدار کی اور چوکیدار وغیرہ کی پوسٹیں آئی تو انھوں نے مجھے بیلدار لگایا۔2۔یہ نوکری سرکاری ہے۔ 3۔لوگ سرکاری ہیں، دفتر میں کام کرتے ہیں یہیں پر اور محلہ بھی ہے، محلہ والے بھی سارے سرکاری ہیں 4۔امام کی پوسٹ نہ ہونے کی وجہ قانون میں گنجائش بھی نہیں ہے اور محکمہ کی سستی بھی ہے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں محض امامت کرتے ہوئے بیلدار کی تنخواہ لینا درست نہیں البتہ اگر آپ بیلداری کا کام کرتے ہوئے امامت بھی کریں تو پھر تنخواہ لینا درست ہے۔
توجیہ: سرکاری نوکری میں انسان سرکار کا ملازم ہوتا ہے اور اس میں مقصود اسی شخص کا عمل ہوتا ہے جسے سرکار نے تعینات کیا ہے اور اسی عمل کے اوپر اجرت بھی ہوتی ہے لہذا سرکار نے جب امامت کی غرض سے تعینات نہیں کیا تو محض لوگوں کے اتفاق کرلینے سے معاملہ کی حقیقت نہیں بدلتی لہذا اگر تو بیلداری کرتے ہوئے امامت بھی ساتھ میں کرتا ہے تب تو ٹھیک ہے ورنہ محض امامت كرنے پر بیلداری کی تنخواہ لینا درست نہیں۔
رد المحتار علی الدر المختار(6/18) میں ہے:
(واذا شرط ِعمله بنفسه) بأن يقول له اعمل بنفسك أو بيدك (لا يستعمل غيره الا الظئر فلها استعمال غيرها) بشرط وغيره خلاصة (وان أطلق كان له) ای للأجير أن يستأجر غيره، افاد بالاستئجار انه لو دفع لأجنبي ضمن الأول…
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved