• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

بلڈنگ اور اس سے حاصل ہونے والے کرایہ پر زکوٰۃ کا حکم

استفتاء

میرے والد صاحب نے ایک بلڈنگ تعمیر کی ہے جس میں فلیٹس اور کچھ دکانیں ہیں، جو رینٹ پر دیے جاتے ہیں۔اس بلڈنگ پر اور اس حاصل ہونے والی رقم پر زکوٰۃ کا کیا حکم ہے؟ کیا زکوٰۃ صرف رینٹ سے حاصل ہونے والی رقم پر ادا کرنی ہو گی یا بلڈنگ کی اپنی پراپرٹی ویلیو پر بھی زکوٰۃ دینی ہو گی؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

زکوٰۃ صرف رینٹ سے حاصل ہونے والی رقم پر ادا کرنا ہو گی۔ بلڈنگ کی اپنی ویلیو پر زکوٰۃ نہیں آئے گی۔

فتاویٰ شامی (3/ 217) میں ہے:

و لا (زكاة) في ثياب البدن المحتاج إليها … و أثاث المنزل و دور السكنى و نحوها. قال الشامي تحت قوله (و نحوها) أي كثياب البدن الغير المحتاج إليها و كالحوانيت و العقارات.

………………………………فقط و الله تعالى أعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved