• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

Busniess for youکمپنی کا حکم

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علماء کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ:

ہم ایک سال سے B4uیعنی (business for You)نام سے کمپنی چلارہے ہیں جس میں ہم نے آن لائین ویب سائیٹ دی ہے ۔اس ویب سائیٹ کے ذریعہ ہم لوگوں سے پیسہ لیتے ہیں ،اپنے کاروبار میں انویسٹ کرنے کے لئے۔ کمپنی اپنے کاروبار پر ہر ماہ حاصل کردہ منافع پر ساٹھ فیصدانویسٹ کرنے والے لوگوں میں تقسیم کر دیتی ہے۔کم انویسٹ والے کو اوز زیادہ انویسٹ والے کو فیصد برابر ہی ملتا ہے۔باقی چالیس فیصد کمپنی اپنے اخراجات اور منافع کے طور پر رکھ لیتی ہے اور منافع کا 60فیصد لوگوں کو سمجھانے کے لئےکہ ان کو اوسط منافع ان کی رقم کا س7 فیصد سے 20فیصد بتاتے ہیں تاکہ ان کو سمجھ آجائے ۔

چھ ماہ کے بعدممبر اپنی انویسٹمنٹ آدھی مقدار میں واپس لے سکتا ہے بغیر کسی کٹوتی کے اور بارہ ماہ بعد پوری انویسٹ چاہے واپس نکلوالے اور چاہے تو مزید چلنے دے۔ لوگوں کی انوسٹمنٹ مختلف کاروبار میں لگاتے ہیں جیسے پراپرٹی کا کاروبار کے لئے،ریسٹورینٹ ،مختلف پروڈکٹ کی ٹریڈنگ اور ٹیکسی سروسز۔ہماری کمپنی پاکستان میں ایف بی آر سے اورایس ای سی پی سی اور چیمبر آف کامرس کراچی سے رجسٹر ڈہیں، بلکہ ملائشیا میں بھی رجسٹر ہے۔ پاکستان سمیت 4 ممالک میں ہماری کمپنی کے بینک اکاؤنٹ ہیں۔

سوال یہ ہے کہ کیا ہم شرعی اعتبار سے جائز طریقہ سے منافعہ کمپنی اور ممبرز کے درمیان تقسیم کر رہے ہیں یا نہیں؟  جائز ہے تو بھی بتائیں اگر کوئی شرعی طور پر غلطی کر رہے ہیں تو اس کی وضاحت کرنے کے بعد اس کی جگہ کوئی جائز صورت بتائیں تا کہ کمپنی بھی گنہگار نہ ہو اور انویسٹ کرنے والے ممبرز کو بھی جائز اور حلال منافع ملے ۔مفتی صاحب میں اس کمپنی میں پیسے انویسٹ کرنا چاہتا ہوں۔ کیا میں ایسا کرسکتا ہوں جبکہ دارالعلوم کا فتویٰ بھی ساتھ لف ہے اور کاغذات بھی۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جن امور کے معلوم ہونے پردارالعلوم کے حضرات نے اس کمپنی کے کاروبار کے بارے میں جواز یا عدم جواز کا حکم لگانا موقوف کیا ہے جب تک ان امور کی پوری تسلی نہ ہو جائے اس وقت تک ہم آپ کو اس کمپنی میں انویسٹ کرنے کا نہیں کہہ سکتے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved