• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

چاند دیکھ کر دعا کے لیے ہاتھ اٹھانا

استفتاء

کیا نیا چاند دیکھ کر ہاتھ اٹھا کر دعا مانگ سکتے ہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

ایک ہے دعا مانگنا اور ایک ہے دعا پڑھنا جیسے کھانا کھانے سے پہلے اور بعد میں یا بیت الخلاء جانے سے پہلے اور بعد میں یا گھر میں داخل ہونے سے پہلے اور گھر سے نکلتے ہوئے وغیرہ ۔جہاں دعا مانگی جائے وہاں ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنا افضل ہے۔ اور جہاں دعا پڑھی جائے وہاں ہاتھ نہ اٹھانا افضل ہے لعدم ثبوت الرفع۔نیا چاند دیکھنے کے وقت چونکہ دعا پڑھی جاتی ہے اور اس موقع پر ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنے کا ثبوت بھی نہیں ملتا، اس لیے اس موقع پر ہاتھ نہ اٹھانا افضل ہے۔

امداد الفتاویٰ (107/1) میں ہے:

’’دعائیں دو قسم کی ہیں، ایک وقتی مانگنا بدوں توظیفِ الفاظ کے، احادیث رفع یدین اس کے متعلق ہیں، دوسری ادعیہ موظفہ خواہ جوامع ہوں خواہ موقت ہوں، احادیثِ رفع اس کے متعلق نہیں الا ما ورد فیہ بالخصوص، اول میں رفع ید افضل ہے اور عدم رفع مباح، دوسری میں عدم رفع افضل ہے اور رفع مباح۔‘‘ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved