- فتوی نمبر: 4-152
- تاریخ: 10 جولائی 2011
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
پانچ بھائی تھے جن میں سے دو بغیر شادی کے فوت ہوگئے اور باقی تین بھائیوں میں سے بڑا بھائی فوت ہوگیا۔ اس کی جائیداد کا مالک اس کا پوتا بن گیا۔ پھر ان میں سے چھوٹا بھائی فوت ہوا۔ اس نے اپنی زندگی میں اپنی جائیداد اپنی بیٹی کے نام پر کر دی۔ پھر تیسرا بھائی بھی فوت ہوگیا اس کی جائیداد کا مالک اس کا بیٹا بن گیا، اب یہ بیٹا فوت ہوگیا، اس کی پانچ بیٹیاں اور ایک بیوی ہے۔ اور ورثاء میں فوت ہونے والے کا کوئی بھائی بہن اور چچا ، تایاا و رپھوپھی نہیں ہے۔ فوت ہونے والے کی بیوی اور پانچ بیٹیاں اس کی جائیداد کو اپنے نام کرواسکتی ہیں یا نہیں؟
نوٹ: یہ جائیداد مذکورہ پانچ بھائیوں میں سے تین بھائیوں کی اپنی محنت کی جائیداد ہے ان کو یہ جائیداد وراثت میں نہیں ملی تھی۔ برائے مہربانی اس مسئلہ میں ہماری رہنمائی فرما کر شکریہ کا موقع دیں۔
نوٹ: فوت ہونے والے چچا کا پوتا زندہ ہے اور دوسرے چچا کی بیٹی زندہ ہے۔ اور جس چچا نے اپنی زندگی میں تمام جائیداد اپنی بیٹی کے نام کرائی تھی اس کا کوئی بیٹا نہیں ہے۔ اصل سوال یہ ہے کہ چچا کے پوتے کا بھی حصہ ہے یا نہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں چچا کے پوتے کو بھی حصہ ملےگا۔ اور کل مال کے 120 حصے کیے جائیں گے، جن میں سے بیوی کو 15 حصے ، ہر بیٹی کو 16 حصے اور چچا کے پوتے کو 25 حصے دیے جائیں گے۔ صورت تقسیم یہ ہو گی:
24×5=120
بیوی 5 بیٹی چچا کا پوتا
8/1 3/2 عصبہ
5×3 5×16 5×5
15 80 25
15 ہر ایک کو 16 15 فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved