- فتوی نمبر: 1-139
- تاریخ: 18 مئی 2024
- عنوانات: عبادات > روزہ و رمضان
استفتاء
ہماری مسجد میں دو دیندار اہل علم حضرات جن کا تعلق پشاور سے ہے فرما رہے تھے ایک سرحد میں(کوہاٹ) چاند دیکھے جانے کی گواہی ملی ہے دو ڈاکٹر صاحبان بھی فرما رہے تھے نیز وہ کہتے ہیں کہ ہمارے علماء چاند کی گواہی دینے والے کو طلاق مغلظہ کی قسم دیتے ہیں کہ اگر جھوٹ کہا تو تیری بیوی تجھ پر حرام اور پوری تحقیق کے بعد فیصلہ کرتے ہیں نیز یہ بھی کہا کہ ان میں ایسا عالم بھی تھا جو آج سے کئی سال پہلے پورا قرآن پاک ایک رکعت میں پڑھتا تھا۔امسال بھی چاند دیکھنے کی گواہی لیکر اتوار کو رمضان المبارک کا آغاز کیا جبکہ پورے پاکستان میں پیر کو کیا پھر عید الفطر پیر کو کی جبکہ دیگر پاکستان میں آج 29روزے ہوئے۔
(۱) سوال یہ ہے کہ ایک ہی ملک میں رہتے ہوئے ان کا شہادت اور فیصلہ پر عمل کیوں نہیں ہو رہا مزید وہ حلقہ جو سعودیہ کی روئیت کے بارے اکثر غلط قرار دے کر شہادت قبول نہیں کرتا وہ کہہ رہے ہیں کہ پاکستان کی مستند علماء مفتیان کرام ہمیں کیوں فتوی دیتے ہیں کہ سعودیہ کی اطلاع پر عمل کر لیا کرو اور خود کئی بار سرحد سے اطلاع آنے کے باوجود اس پر عمل نہیں کرتے ۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
پہلی ضروری بات یہ ہے کہ آپ کو کوئی بات پوچھنی ہو تو Email کے ذریعہ پوچھیں کیونکہ ڈاک کا غیر معمولی خرچ سر پر ڈالنا مناسب بات نہیں ہے۔ آئندہ ہم آپ کا جواب ڈاک دینے سے معذور ہوں گے۔
ہمارے ملک میں چاند کا مسئلہ دائمی ہے اور بظاہر دائمی رہے گا۔اس کی طرف زیادہ توجہ دینے کی ضرورت نہیں ہے۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved