• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

چھوٹے گاؤں میں جمعہ شروع کرنا

استفتاء

ہماری بستی جس کی کل آبادی مرد و عورت بچے گنتی شدہ آٹھ سو ہیں کچے پکے مکان گھر 128 ہیں۔ گاؤں میں چھوٹی بڑی 9 دکانیں ہیں بازار نہیں ہے، ڈاکخانہ، چوکی، منڈی نہیں ہے، بازار فروخت و خرید نہیں ہے، سامان کفن دفن اور شادی بیاہ سامان شہر سے لتیے ہیں کپڑے جوتے قصائی، درزی، حلوائی، سنار کی دکان نہیں ہے۔ بچے بچیوں کا پرائمری سکول موجود ہے۔ ایسی صورت میں ہم گاؤں میں جمعہ شروع کرسکتے ہیں اور نماز ظہر چھوڑ دیں یا کہ نماز ظہر ہی ادا کریں؟ ایسی صورت میں جمعہ پڑھیں یا کہ نماز ظہر؟ بستی کے تمام باسی مسلمان اور مقلد امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے مقلد ہیں۔ اور ان کو اپنا امام تسلیم کرتے ہیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت کے مطابق اس گاؤں میں جمعہ شروع کرنا جائز نہیں۔ نماز ظہر ہی ادا کریں۔

و لأدائها شرائط في غير المصلي فمنها المصر … و المصر في ظاهر الراوية الموضع الذي فيه مفت و قاض يقيم الحدود. ( عالمگیری: 1/ 145) فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved