• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

چوری بجلی کے پانی سے وضو کرنے کا حکم

استفتاء

بجلی چوری سے وضو، غسل ہوجاتا ہے اور جو نماز پڑھ لیں وہ ادا ہوں گی؟

وضاحت مطلوب ہے کہ: بجلی چوری سے وضو و غسل سمجھ نہیں آیا، تھوڑی تفصیل کردیں کہ اس سے کیا مراد ہے؟

جواب وضاحت: اس کا مطلب یہ ہے کہ چوری کا کنڈا لگا کر بجلی استعمال کرنا  اور موٹر چلا کر اس سے وضو کرنا، چاہے یہ مسجد میں ہو یا گھر میں بجلی کے پانی سے غسل کرنا۔ یہ مطلب ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

چوری کی بجلی سے  جو پانی نکالا جائے اسے استعمال کرنا اور اس سے وضو کرنا جائز نہیں ہے لیکن اگر کسی نے اس سے وضو کرلیا تو وضو ہوجائے گا اور اس وضو سے نماز بھی ادا ہوجائے گی تاہم  بجلی چوری کرنا گناہ ہے اس لیے اس پر توبہ کرنا  اور آئندہ  بچنا ضروری ہے ۔

توجیہ: وضو ہوجانے کے لیے پانی کا پاک ہونا  شرط ہے اگر پانی پاک ہے تو اس سے وضو ہوجاتا ہے اگرچہ وہ پانی حرام ذریعہ سے حاصل ہوا ہو۔

بدائع الصنائع(1/107) میں ہے:

لأن المطلوب من المتوضئ هو الطهارة، ‌وترك ‌التسمية لا يقدح فيها؛ لأن الماء خلق طهورا في الأصل، فلا تقف طهوريته على صنع العبد

فتاویٰ دارالعلوم دیوبند(2/181) میں ہے:

سوال: ایک عورت نے حرام کی کمائی یعنی سود سے روپیہ جمع کیا ہے اور اس سے ایک کنواں بنوایا ہے اور ایک مسجد اس کنویں کے متصل ہی بنوائی ہے۔ ایک مولوی صاحب کہتے ہیں کہ اس کنویں سے پانی پینا اور وضو کرنا جائز نہیں ہے اور مسجد بھی جائز نہیں ہے۔

جواب: اس پانی سے وضو کرکے نماز ادا ہوجاوے گی۔

آپ کے مسائل اور ان کا حل(8/393) میں ہے:

سوال: ہم دنیا والے دنیا میں کئی قسموں کی چوریاں دیکھتے ہیں۔ مولانا صاحب  لوگ سمجھتے ہیں کہ بجلی کی چوری، چوری نہیں ہوتی۔ کیا چوری والی بجلی کی روشنی میں کوئی عبادت قبول ہوسکتی ہے؟ چوری کی بجلی سے چلنے والا ہیٹر پھر اس ہیٹر سے کھانا پکانا چاہے وہ کھانا حلال دولت کا ہو کیا وہ کھانا جائز ہے؟

ہمارے شہر کے نزدیک ایک مسجد شریف میں  گیزر (پانی کا آلہ) بالکل بغیر میٹر کے ڈائریکٹ لگا ہوا ہے۔ مسجد والے نہ اس کا الگ سے کوئی بِل دیتے ہیں، لوگ اس  سے وضو کرکے نماز پڑھتے ہیں۔ کیا اس گرم پانی  سے وضو ہوجاتا ہے؟

جواب: سرکاری ادارے پوری قوم کی ملکیت میں ہیں اور ان کی چوری بھی اسی طرح جُرم ہے کہ جس طرح  کسی ایک فرد کی چوری حرام ہے بلکہ سرکاری اداروں کی چوری کسی خاص فرد  کی چوری سے بھی زیادہ سنگین ہے کیونکہ ایک فرد سے تو آدمی معاف بھی کراسکتا ہے لیکن آٹھ کروڑ  افراد میں سے کس کس آدمی سے معافی مانگتا پھرے گا؟ جو لوگ بغیر میٹر کے بجلی  استعمال کرتے ہیں وہ پوری قوم کے چور ہیں ۔ مسجد کے جس گیزر کا آپ نے ذکر کیا ہے اگر محکمے نے مسجد کے لیے مفت بجلی  دے رکھی ہے  تو ٹھیک ورنہ مسجد کی انتظامی کمیٹی چور ہے اور اس  کے گرم  پانی سے وضو کرنا ناجائز ہے، یہی حکم ان تمام افراد اور اداروں کا ہے جو چوری کی بجلی استعمال کرتے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم               

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved