- فتوی نمبر: 2-41
- تاریخ: 22 مئی 2024
- عنوانات: مالی معاملات > خرید و فروخت
استفتاء
محترم گزارش کے کہ میں نے تقریباً چار ماہ پہلے ایک موبائل سیٹ/9800 روپے میں خریدا جس کا اصلی ڈبہ اور وارنٹی کارڈ سب چیزیں موجود تھیں اور ابھی اس کی تقریباً چار یا پانچ ماہ وارنٹی باقی تھی ، ہمیں گمان بھی نہ تھا کہ سیٹ چوری کا ہوگا ۔ اور چالوحالت میں تھا ہم نے وہ سیٹ بیچ دیا۔ تقریباً بیس یا پچیس دنوں کے بعدوہ سیٹ بندہوگیا ۔لہذا مجبوراً مجھے گاہک سے وہ سیٹ واپس لینا پڑا میں نے پولیس سے رابطہ کیا تو ا نہوں نے بتایا کہ کراچی میں ایک دکان سے ڈکیتی میں یہ سیٹ چھیناگیا ہے۔ چوری کے سیٹ بند کرنے والا پولیس کا محکمہ بھی کراچی میں ہی ہے ۔ ان سے فون پر بات ہوئی توان کا کہنا ہے کہ یہ موبائل یاتو عدالت یا پھر وہ شخص کہ جس سے چھینا گیاہے کہے کہ یہ سیٹ کھلے گا جبکہ پولیس کا کہناہے کہ دکان کی انشورنس ہوئی ہوئی تھی لہذا یہ سیٹ انشورنس والوں نے بند کرایا ہے جبکہ پہلے بھی میر ے ساتھ ایسے ہوچکاہے اس وقت خود بیچنے والے یا اس کے کسی عزیز نے بند کردیاتھا بعد میں پولیس والوں نے میرے سے رشوت مانگی تھی مگر میرے پاس کاغذات کے مکمل ہونےاور بند کرانے والوں کے تسلی بخش جواب نہ دے سکنے کی وجہ سے وہ سیٹ کھول دیاتھا مگر اس دفعہ سارے ثبوت کے باوجود ڈکیتی کی ایف آئی آر آڑے آرہی ہے۔ ہوسکتاہے کہ دکان دار نے اپنی انشورنس کے لئے اپنے بیچے ہوئے سیٹ کی غلط ایف آئی آر درج کرادی ہو کیونکہ استعمال شدہ علیحدہ الماری میں ہوتا ہے اور ڈبہ علیحدہ الماری میں ، جبکہ نیا سیٹ ہوتواس کیساری چیزیں ایک جگہ ہوتی ہیں، جس کی ڈکیتی ہوئی ہے اسے فون کریں تو وہ بات نہیں سنتا کیونکہ انشورنس والوں نے اس کا نقصان پورا کردیاہے۔ اور عدالت کے لئے کراچی جانا پڑتاہے۔
ایک صورت یہ ہے کہ میں سیٹ افغانی گاہک کو بتاکر بیچ دوں یا پھر ریپئر ولاے خرید لیں گے اب آپ بتائیں کہ میں کیا کروں بیچ دوں یاجس کی ڈکیتی ہوئی ہے اس کو واپس کردوں یا پھرصدقہ کردوں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورتحال میں بہتر صورت یہ ہے کہ سائل موبائل سیٹ کے لئے اصل مالک سے رجوع کرے اوراس کو بتائے کہ اس کے ساتھ کیا معاملہ پیش آیا ہے۔ مالک نے چونکہ انشورنس سے اپنے پیسے وصول کرلئے ہیں تو وہ یا تووہ اس کو موبائل سیٹ ہدیہ کردے ، مالک اور انشورنس کمپنی کے درمیان جو معاملہ ہوا وہ بیع کا نہیں ہے لہذا فی الحال موبائل سیٹ مالک کی ملکیت میں قائم ہے اور وہ سائل کو ہدیہ کرنے کی پوزیشن میں ہے۔فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved