• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

چوری کی گیس پر جنریٹر چلانا

استفتاء

ہمارے ہاں ایک حجرہ ہے جس میں عشاء کی نماز اور درس ہوتا ہے لیکن اس حجرے کے لیے جو بجلی آئی ہے وہ حجرے کے مالک کے گھر سے آئی ہے لیکن جب بجلی نہیں ہوتی تو حجرے کا مالک بجلی جنریٹر سے چلاتا ہے  اور اس جنریٹر کے لیے جو گیس استعمال ہوتی ہے وہ زیادہ تر چوری کی گیس ہوتی ہے۔اس چوری کی ہوئی گیس پر جنریٹر چلا کر عشاء کی نماز اور درس وغیرہ کے بارے میں آپ کیا کہتے ہیں ؟کیا چوری کی ہوئی گیس پر جنریٹر چلا کر عشاء کی نماز اور درس کرنا جائز ہے؟قرآن میں اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟

وضاحت مطلوب:اس کی کیا صورت اور تفصیل ہے؟

جواب:تقریباًزیادہ تر چوری کی ہوتی ہے کیونکہ وہ میٹر ہٹا کر گیس استعمال کرتے ہیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں عشاء کی نماز اور درس تو جائز ہے تاہم چوری کی گیس استعمال کرنا جائز نہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved