• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

کالج میں دونوں شفٹوں میں پڑھانے اور تنخواہ لینے کا حکم

استفتاء

کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میں گورنمنٹ کالج میں پڑھاتا ہوں اور میری باقاعدہ تقرری پہلی شفٹ میں ہے جس کا وقت 2 بجے تک ہوتا ہے  کالج میں   سیکنڈشفٹ میں بھی کلاسز ہوتی ہیں جوکہ گورنمنٹ کی طرف سے منظور شدہ بھی  ہیں ۔سیکنڈ شفٹ کی  کلاسز  11 سے 4 بجے تک ہوتی ہیں ،دوسری شفٹ میں بہت سے استاد وہی ہوتے ہیں جو پہلی شفٹ میں بھی پڑھاتے ہیں ،میرا سوال یہ ہے کہ اس طرح دوسری شفٹ میں پڑھانا اور اس کا بھی معاوضہ لینے کا کیا حکم ہے؟ جب کہ صبح کے اوقات کار 2بجے تک ہیں ۔

تنقیح :اس طرح پہلی شفٹ والوں کے  دوسری  شفٹ میں پڑھانے اور دونوں شفٹوں کی تنخواہ لینے کی گورنمنٹ کی طرف سے اجازت ہے پہلے یہ مسئلہ ایک دفعہ  زیر بحث آیا تھا کہ  لیکن  اس وقت یہ بات سامنے آئی تھی کہ دوسری شفٹ کو اگر 2 بجے کے بعد رکھا جائے تو جو طالب علم دور سے آتے ہیں انہیں مسئلہ ہوگا لہذا اس وقت محکمہ تعلیم کے سیکرٹری کی طرف سے باقاعدہ اس کی اجازت دے دی گئی تھی۔ مجھے اپنے طور پر اشکال ہے کہ درمیان میں کچھ وقت مشترک ہوتا ہے تو کیا اس سے کچھ فرق تو نہ پڑے گا ؟ جبکہ اب میں کالج کی انتظامیہ میں بھی شامل ہوچکا ہوں اب میری مجبوری بھی بن گئی ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جب گورنمنٹ کی طرف سے اس کی باقاعدہ اجازت ہے تو آپ کے لیے گنجائش ہے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved