• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

کلرک کے لیے امامت کی صورت میں وقت کی رعایت

استفتاء

میرا سوال یہ ہے کہ ہمارے دفتر میں امام و خطیب کی پوسٹ نہ ہونے کی وجہ سے شروع دن سے مجھے کلرک کی پوسٹ پر بھرتی کیا گیا اور شروع دن سے میرے ذمہ ظہر،عصر اور جمعہ پڑھانا لگا دیا گیا باقی  نمازوں کے اوقات میں دفتر بند ہو جاتا ہے دفتری کاغذات  میں میرا نام کلرک کے طور پر لکھا جاتا ہے اور میری سالانہ رپورٹ بھی کلرک کے نام سے جاتی ہے اور افسران حضرات میری رپورٹ میں میرے کلرک کے کام کی تعریف بھی لکھتے ہیں اور اس اچھی رپورٹ کی بنا پر میری ترقی بھی ہونے والی ہےہیڈکلرک کی سیٹ پر ۔مگر میں کلرک کا کام نہیں کرتا ،افسران بالا کو بھی پتہ ہے کہ یہ قاری صاحب ہے ویسے پوسٹ کلرک کی ہے لہذا:

1)  کیا یہ میرے لیے جائز ہے یا نہیں؟ یا میرے لیے کلرک کا کام کرنا بھی ضروری ہے امامت و خطابت کے ساتھ ؟اس لیے کہ بعض لوگوں کو یہ اعتراض ہے

2)سارے سٹاف کے لیے صبح 9 بجے حاضر ہونا لازمی ہے  اور میری جماعت کا وقت 1:30 ہے تو کیا میرے لیے بھی 9 بجے آنا لازمی ہے یا جماعت کے وقت حاضر ہونا لازمی ہے؟

3) اسی طرح دیگر ملازمین کی واپسی 5 بجے لازمی ہے جبکہ عصر کی نماز 3:45 پر ہوتی ہے  اورنماز سے فارغ ہونے کے بعد میں گھر چلا جاتا ہوں 6 بجے سے پہلے ۔تو یہ پہلے جانا میرے لیے جائز ہے یا نہیں؟

قاری تحسین بادشاہ امام وخطیب نیشنل ہائے وے اینڈ موٹروے پولیس لاہور ٹھوکر نیاز بیگ۔

وضاحت مطلوب ہے کہ:

  • کیا دفتر میں باقاعدہ مسجد بنی ہوئی ہے یا نہیں؟
  • کیا سرکاری ضابطہ کے مطابق اس جگہ پر امام کی تقرری بنتی ہے یا نہیں؟

جواب وضاحت

  • جی مفتی صاحب دفتر کے نقشہ میں باقاعدہ مسجد کا نام بھی ہے ساتھ وضو خانہ بھی ہے اور باہر لکھا بھی ہے۔
  • بالکل سرکاری ضابطہ کے مطابق امام کی تقرری بنتی بھی ہے اور افسرانِ بالا نے کوشش بھی کی ہے مگر اس تقرری کے لیے وزیر اعظم سے اپروول لینی پڑتی ہے۔ جو مشکل کام ہے ادارے کے لیے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

سائل نے اپنی تقرری کے جو کاغذات ساتھ لف کئے ہیں ان کے مطابق اس کی تنخواہ اگرچہ کلرک کی طے ہوئی ہے لیکن اس کی ذمہ داری بطور پیشِ امام اور خطیب کے ہے لہٰذا سائل کی اصل ذمہ داری تمام نمازوں میں مسجد میں موجود رہنا ہے۔ نماز کے اوقات کے علاوہ دیگر اوقات میں مسجد میں رہنا سائل کی ذمہ داری نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved