• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

کمیشن پر آن لائن چیزیں بیچنا

استفتاء

آن لائن کپڑے وغیرہ فروخت کرنے کا کیا حکم ہے ؟ اس کی ترتیب یہ ہے کہ ہم مختلف کمپنیوں سے  کمیشن کا معاہدہ کرتے ہیں  پھر وہ ہمیں اپنی پروڈکٹس کی تصویریں بھیجتے ہیں ہم وہ تصویریں  واٹس ایپ ، فیس بک وغیرہ پر لگا دیتے ہیں انہیں دیکھ کر لوگ ہمیں آرڈر دیتے ہیں ہم وہ آرڈر کمپنی کو بھیج دیتے ہیں  جو قیمت کمپنی کی طرف سے طے ہوتی ہے اسی پر ہم بھی فروخت کرتے ہیں اور ان چیزوں پر اصل کمپنی  کا لوگو بھی لگا ہوتا ہے یعنی ایسا نہیں کہ ہم انہیں اپنا کہہ کر بیچیں  اس طرح بیچنے پر کمپنی ہمیں  مخصوص کمیشن دیتی ہے،تو کیا اس طرح چیزیں بیچنا جائز ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ طریقے سے کمیشن پر  چیزیں فروخت کرنا  جائز ہے  بشرطیکہ  اس طرح چیزیں بیچنے میں کوئی ناجائز کام (مثلا جانداروں کی تصویریں لگانا ،کوئی ایسی چیز  بکوانا جس کا بیچنا ہی ناجائز ہو وغیرہ ) نہ کیا جائے ۔   نیز  عام طور پر لوگوں کی معلوم ہوتا ہی ہے کہ اس طرح لوگ کمیشن پر ہی بیچتے ہیں اور اگر کسی کو نہ بھی پتہ ہو تو بھی وہ  مڈل مین کو کوئی ایسا ہمدرد خیال نہیں کرتا کہ بعد میں پتہ بھی چل جائے تو اسے برا لگے  لہذا مذکورہ صورت ناجائز نہ ہوگی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved