• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

کمپنی اورقرعہ اندازی اورانعامات

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

حضرت مفتی صاحب دامت برکاتہ درخواست ہے کہ:

1.یہ ہمارا ایک کمپنی کے ساتھ کاروبار ہے اور کمپنی نے ایک سکیم یہ متعارف کروائی کہ جو دوکاندار دس لاکھ کا مال معینہ مدت میں خرید ےگا وہ اے (A)کیٹیگری میں آئے گا جو6لاکھ کاخریدے گا وہ بی(B) کیٹیگری میں آئے گا۔جو چار لاکھ کا مال خریدے کا وہ سی(C) کیٹیگری میں آئے گا۔جو اڑھائی لاکھ کا مال خریدے گا وہ ڈی (D)کیٹیگری میں آئے۔

اے کیٹیگری میں دو ،بی کیٹیگری میں چھ، سی کیٹیگری میں سات ،ڈی کیٹیگری میں آٹھ دکاندار شامل ہوسکے،پہلی کیٹیگری میں انعام قرعہ اندازی سے تقسیم ہوئے جو برابر مالیت کے نہ تھے، بقایا میں ایک بڑا یعنی زیادہ مالیت کاانعام اور بقایا برابر مالیت کے انعامات تقسیم ہوئے،ہمارا نام ڈی میں آیا، زیادہ مالیت کے انعام کی قرعہ اندازی کر کے ایک کو دے دیا اور بقایا چھ میں باقی انعامات برابر انعام تقسیم کردلیے گئے(انعامات اشیاء کی شکل میں ہوتے ہیں اور کیش میں لینے کا اختیار ہوتا ہے)۔

2۔ہدف پورا کرنے کے دوران جو دکاندار کسی ایک آیٹم کے پانچ کاٹن اٹھائے گا اس کو ایک کوپن( اس کو پن کی ایک خاص قیمت ہے جو جتنے کوپن حاصل کرے گا اس کے حساب سے اسے کوئی انعام دے دیا جائے گا مثلا ایک کوپن 500 کا ہے تو سات کوپن والے کو3500 کی کوئی چیز دیں گے) جس کی مالیت برابر ہے۔

  1. تقسیم انعامات کے دوران تقریب میں تمام دکانداروں کو ایک ایک وال کلاک دیا گیا اس کا تعلق ہدف پورا کرنے یا نہ کرنے میں نہ تھا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

  1. مذکورہ اسکیم میں دو اعتبار سے جوا ہے (1) اس اسکیم میں کمپنی کی طرف سے دکانداروں کو موہوم انعام کا لالچ دیا جاتا ہے کہ کسی ایک کو بذریعہ قرعہ اندازی بڑا انعام دیا جائے گا۔(2) اس اسکیم میں سب دکانداروں کی محنت کو نظر انداز کرکے کسی ایک کو بڑا انعام دیا جاتا ہے
  2. یہ صورت جائز ہے کیونکہ اس میں مخصوص خریداری  پر کمپنی کی طرف سے ہر ایک کو برابر مالیت کی کوئی چیز دی جاتی ہے اور اس کا ملنا یقینی ہے لہذا یہ جوا نہ ہوگی۔

یہ صورت  جائز ہے اور کلاک کمپنی کی طرف سے ایسا ہدیہ ہے جو کسی عقد یا خریداری کی مقدار سے ساتھ منسلک نہیں ۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved