• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

کمپنیوں کے حصص کی اصل قیمت اور منافع پر زکوٰۃ کا حکم

استفتاء

السلام علیکم

کیا فرماتے ہیں علماء دین ذیل کے مسئلوں کے بارے میں کہ

1۔ میں نے اسٹاک ایکسچینج میں دس لاکھ روپے کے مختلف کمپنیوں کے حصص خریدے ہیں۔ اور ان پر روزانہ  ٹریڈ کرتا ہوں۔ ان سے کمپنیاں مجھے ڈیوڈینڈ یعنی منافع بھیجتی ہیں جو ہر سال میں دو دفعہ آتا ہے۔ اس پر زکوٰۃ کیسے نکالی جائے۔ اس کے علاوہ روزانہ کی ٹریڈ کرتے کرتے یہ دس لاکھ ابھی 1385000 روپے ہو چکا ہے جو کہ پچھلے دس سال میں ہوا ہے کیونکہ یہ کام میں نے 19 اگست 2007ء کو شروع کیا تھا۔ اس پر مجھے زکوٰۃ کیسے دینی چاہیے جبکہ میں صاحب نصاب ہوں اور یکم رمضان کو میں ہمیشہ زکوٰۃ نکالتا ہوں۔ نیز یہ بھی بتائیں کہ اس پر زکوٰۃ ہر سال کی ہو گی اور یہ اصل زر، یعنی 10 لاکھ روپے پر ہو گی یا صرف نفع پر؟

خریدے ہوئے پلاٹوں پر زکوٰۃ کا حکم

2۔ میں نے ایک کمرشل جگہ پر پلاٹ خریدا اس نیت سے کہ کبھی بچیوں کی شادی ہوئی تو اس کو بیچ کر اپنا کام کر لوں گا۔ یہ پلاٹ میں نے 2013ء میں خریدا، بعد میں خیال آیا کیوں نہ اس پر تین دکانیں بنا لوں اس سے بیچتے وقت اچھی قیمت مل جائے گی، 2015ء میں دکانیں بنا لیں۔ اور پھر کرائے دار آگیا تو اس ہی سال 10000+7000+8000 کل 25000 روپے کرائے پر دکانیں چڑھا دیں۔ اب اس پراپرٹی کی زکوٰۃ میں کرائے پر ادا کروں گا یا کل مالیت پر؟ یعنی  پلاٹ کی خریداری اور دکان بنانے کے خرچے پر بھی دوں گا؟ پلاٹ میں نے 4 لاکھ کا خریدا تھا اور دکانیں ایک لاکھ سے بنی تھیں۔

3۔ اگر اس نیت سے پلاٹ خریدا جائے کہ ضرورت پڑنے پر اگر قیمت بڑھ گئی تو بیچ دوں گا ورنہ پڑا رہے گا تو اس پراپرٹی پر زکوٰۃ کیسے دی جائے؟ اور اگر بچوں کو ہبہ کر دینے یا گھر بنانے کی نیت سے لی جائے تو اس پر زکوٰۃ کیسے دی جائے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔ یکم رمضان المبارک کو دیکھیں کہ کمپنیوں میں لگایا ہوا اصل زر کتنا ہے اور نفع کتنا ہے۔ پھر اگر کمپنی کا اپنا کاروبار جائز اور حلال ہے تو اصل زر اور نفع دونوں پر زکوٰۃ آئے گی۔

2-3۔ پلاٹ خریدتے وقت اگر اس کو فروخت کرنے کی پکی نیت ہو (جس طرح کہ دکاندار خریدے ہوئے مال کو فروخت کرنے کی نیت رکھتا ہے) تب تو پلاٹ کی مالیت پر زکوٰۃ آتی ہے اور اگر پکی نیت نہ ہو بلکہ اس میں شک پایا جاتا ہو جیسا کہ تیسرے سوال میں ہے کہ ’’اگر ضرورت پڑنے پر قیمت بڑھ گئی تو بیچ دوں گا ورنہ پڑا رہنے دوں گا‘‘ اور جیسا کہ دوسرے سوال میں ہے کہ ’’کبھی بچیوں کی شادی ہوئی تو اس کو بیچ کر اپنا کام کر لوں گا‘‘۔ ایسی صورت میں پلاٹ پر زکوٰۃ نہیں آتی۔۔۔۔۔۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved