- فتوی نمبر: 15-33
- تاریخ: 15 مئی 2024
- عنوانات: حظر و اباحت > کھیل و تفریح
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
موبائل پر گیم کهیلنے میں جو روپے لگتے ہیں دو پلیئر کھیل رہیں ہوں تو جو جیتا ہے اسے ڈالر یا سکے ملتے ہیں جو کہ حقیقت میں نہیں ملتے سافٹ وئیر سے ادھر ادھر ہوتے ہیں ۔کیایہ جوئے میں شمار ہو گا؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
کمپیوٹر والی مذکورہ گیم میں جیتنے والے کو جو سکے ملتے ہیں ان کا حقیقی وجود نہیں ہوتا چنانچہ حقیقت میں جیتنے والے کو کچھ نہیں ملتا اور ہار نے والے کا کچھ نہیں جاتا اس لیے یہ حقیقت میں جوا تو نہیں ہے کیونکہ جوئے میں ایک کو حقیقی فائدہ ہوتا ہے دوسرے کو حقیقی نقصان ہوتا ہے البتہ یہ عمل صورتا جواضرور ہے۔اور جوئے جیسے قبیح عمل کی صورتا مشابہت بھی سنگین بات ہے۔نیز گیم کھیلنا ایک بیکار مشغلہ ہے جو انسان کو دین ودنیا کے فرائض سے غافل کرتا ہے اس لیے ناجائز ہے۔
فی المغنی:4/40
وکان قمارا لان کل واحد منهما لایخلومن ان یغنم او یغرم۔۔فقط والله تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved