- فتوی نمبر: 22-317
- تاریخ: 10 مئی 2024
- عنوانات: حظر و اباحت > تصاویر
استفتاء
اگر کوئی آن لائن کورس کرے اور اس کی فیس جمع کروائے مثلا 1500 روپے اور وہ 1500 آپس میں دو تین دوست یا بہنیں مل کر تقسیم کرلیں جیسے 500 ہر ایک دے تو کیا اس طرح دو تین لوگ فیس جمع کروا کر کورس کر سکتے ہیں؟ یعنی ایک بندہ رجسٹریشن کروائے اوردو نہیں، لیکن آپس میں فیس تقسیم کر لیں تو کیا یہ جائز ہے؟
مزید وضاحت: یہ دراصل عربی کیلی گرافک(خطاطی) کورس ہے،ایک نے رجسٹریشن کرائی1500روپے دے کرپھر تین نے آپس میں پانچ سو روپے تقسیم کرکے اپنا گروپ بنا لیا اور جو ویڈیو رجسٹریشن کروانے والی کے پاس آتی ہے وہ اس گروپ میں شیئر کردیتی ہے۔
تنقیح: ان سے ہمارا جو معاہدہ ہوا ہے اس میں یہ تو طے نہیں کہ آپ آگے کسی کو شیئرنہیں کر سکتے البتہ چونکہ وہ بھی باجی ہیں اتنا ان کی طرف سے طےہے کہ پردے کا خیال رکھا جائے یعنی غیر محرم مرد کو وہ ویڈیو شیئر نہ کی جائیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
اگر اس ویڈیو کو آگے نشر کرنے میں کسی معاہدے کی خلاف ورزی نہیں ہے تو صرف مستورات تک نشر کرنا جائز ہے۔
نوٹ:یہ بات نفس مسئلہ کے لحاظ سے ہے باقی ہماری تحقیق میں ویڈیو جس میں جاندار کی تصویر ہو ممنوع تصویر کے حکم میں داخل ہے،اس لیے ایسی ویڈیو بنانا(بالخصوص عورت کی ویڈیو جس کے مردوں تک جانےکےامکانات بھی ہوں) جائز نہیں،البتہ تصویر کے بغیر ویڈیو بنا سکتے ہیں۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی ا علم
© Copyright 2024, All Rights Reserved