• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

کرنسی کا تبادلہ بذریعہ حوالہ

استفتاء

کاروباری سلسلہ میں چائنا جانا ہوتا ہے۔ اس سلسلہ میں وہاں رقم حوالہ کی صورت میں پہنچانا ہوتی ہے۔ اس کے لیے دو کمپنیاں ہوتی ہیں ایک پاکستان اور دوسری چائنیز۔ ہم پاکستانی کمپنی میں 100 امریکن ڈالر یعنی 5800 پاکستانی روپے جمع کراتے ہیں۔ وہ کمپنی چائنیز کمپنی کے ذریعے چائنیز بنک سے کرنسی تبدیل کراتی ہے۔ چائنیز بنک اس رقم کے عوض چائنیز کمپنی  کو 900 چائنیز کرنسی دیتی ہے وہ کمپنی پاکستانی کمپنی کو 875 چائنیز کرنسی دیتی ہے اور وہ پاکستانی کمپنی ہمیں چائنہ میں اس حساب سے رقم دیتی ہے۔ اگر ہم رقم جمع کرانے کے ایک یوم بعد لیں تو 826 یواین۔ اگر ہم یہاں رقم جمع کرانے کے 8 یوم بعد لیں تو 830 چائنیز کرنسی۔ 15 یوم بعد 835، 20 یوم بعد 840 اور 30 یوم بعد 850۔

رہنمائی فرمائیں کہ اگر ہم رقم دیر  سے لے کر زائد رقم حاصل کریں تو کیا وہ زائد رقم سود کے زمرے میں تو نہیں آتی۔

علاوہ ازیں اگر ہم یہاں پر رقم طے کر کے دیں کہ اتنے دن بعد وہاں اتنے ملیں گے۔ اس میں اگر رقم لینے میں دن زیادہ بھی لگ جائیں تو رقم طے شدہ لیں اس صورت میں کیا حکم ہے؟

الجواب

1۔ چائنہ کرنسی کی رقم طے کرلیں اور ادھار کی مدت طے کرلیں تو جائز ہے۔

2۔ اگر رقم طے نہ کریں اور اپنی مرضی سے جب چاہیں حساب کے مطابق لیں تو یہ معاملہ ہی فاسد ہے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved