• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

داڑھی کا خط بنوانااورداڑھی کی حدود

استفتاء

مفتی صاحب رہنمائی  فرمادیں کہ داڑھی کا خط  رخساروں پر کہا ں تک بنانا جائز ہے اور کانوں  کے سامنے کہا ں تک خط بنایا جائے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

کانوں کے پاس جہاں سے جبڑےکی ہڈی شروع ہوتی ہے  یہاں سے داڑھی کی ابتداء ہے  اور نیچےکا پورا جبڑا   داڑھی کی حد میں  شامل ہے  ، لہذا ٹھوڑی   اور نیچےکےجبڑےکے علاوہ رخساروں  کے اورگلے کے بالوں کو صاف کرنا جائز ہے ۔

فی بحرالرائق  1/34

وظاهر كلامهم ان المراد بها الشعر النابت علي الخدين من عذار وعارض والذقن ۔وفي شرح الارشاد : اللحية الشعر النابت بمجتمع الخدين ، والعارض  ما بينهما وبين العزار وهوا لقدر المحاذي للأذن  يتصل من الاعلي  بالصدغ ومن الاسفل بالعذار۔

وقال الرملی :ای فیسمی الشعر النابت علی الخدین الی العظم  الناتئ بقرب الاذن عارضا والنابت علی العظم الناتئ بقرب الاذن عذارا

في فيض الباري علي صحيح البخاري 1/100

واللحية ما علي اللحيين ، اما الاشعار علي الخدين فليست من اللحية لغة ۔

فتاویٰ محمودیہ   19 /420          میں  ایک طویل سوال کے  جواب میں  فرمایا :

رخسار کے بالوں کا مونڈنا یعنی خط بنوانا شرعاً درست ہے۔ کان کے قریب جو ہڈی ہے اس سے اوپر سرکا حصہ ہے اور نیچے ڈاڑھی کا حصہ ہے لہٰذا اوپر کا حصہ منڈوانا درست ہے اور نیچے کا نہیں ۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved