• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

داڑھی منڈے کی تراویح میں امامت

  • فتوی نمبر: 2-280
  • تاریخ: 26 اپریل 2009
  • عنوانات:

استفتاء

کیافرماتے ہیں مفتیان کرام  اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک لڑکا جس کی عمر چھبیس سال ہے حافظ قرآن ہے اس نے آج تک شیو نہیں کرائی لیکن اس کی داڑھی پوری نہیں ہے  یعنی قینچی سے کترواتاہے اس کے والد نے محلے میں ایک مسجد بنوائی ہے اور محلے والوں کو اس کا انتظامیہ  بنادیا ہےلیکن انتظامیہ سے یہ وعدہ ہواتھا کہ مسجد میں بنادیتاہوں لیکن ہرسال رمضان میں میرا بیٹا قرآن سنائے گا اس نے نو (9)سال قرآن پاک سنایا  اور اب انتظامیہ والے کہتے ہیں کہ داڑھی پوری  کرو چھوٹی داڑھی والے کے پیچھے   نماز  تراویح نہیں ہوتی ۔ہمارے پاس پوری داڑھی والے امام موجود ہیں وہ نماز تراویح پڑھائیں گے۔

کیا یہ وعدہ خلافی نہیں؟ کیونکہ ہم سے وعدہ ہواتھا اور مسجد کی تعمیر میں ہم نے سو فیصد خرچہ کیا تھا،  ہم  صرف تراویح پڑھانا چاہتے ہیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں انتظامیہ کی بات درست ہے کہ ایک مشت سے داڑھی کم کرنے والے کو تراویح میں بھی امام بنانا جائز  نہیں   کیونکہ ایک مشت داڑھی رکھنا واجب ہے اور اس سے کم کرنا ناجائزہے  اور چونکہ یہ وعدہ خلاف شرع تھا اس لئے اس کا کوئی اعتبار نہیں۔فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved